کورونا وائرس کے قہر کی وجہ سے اب اس بازار کی رونق ختم ہوگئی ہے۔اور یہاں خریدار بھی بہت ہی کم نظر آرہے ہیں۔
راجستھان ،اتر پردیش کے بعد تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ لکڑیوں کا کاروبار گجرات میں ہوتا ہے۔ احمد آباد کے ایس ٹی بس اسٹند کے سامنے موجود لاٹھی بازار میں پانچ ہزار سے زائد لوگ کام کرتے تھے بڑی تعداد میں یہاں پلائی ووڈ، نمبر کی دوکانیں و گوڈاون موجود ہیں۔ ان لاک ون میں خریدار مارکیٹ میں نظر نہیں آرہے ہیں جس کی وجہ سے مالک و مزدور کافی پریشان ہے۔
اس تعلق سے ایک مزدور کا کہنا ہے کہ ہم یہاں دس سال سے لکڑیاں کاٹنے کا کام کر رہے ہیں یہاں ہر وقت مزدوروں سے پورا گوڈاؤن بھرا رہتا تھا لیکن کورونا کی وجہ سے کچھ مزدوروں تو اپنے گاؤں چلے گئے تو کچھ یہاں ہونے کے باوجود کورونا کے خوف سے کام کرنے نہیں آ رہے ہیں۔
ایک تاجر کا کہنا ہے کہ ہمارے یہاں ہر دن دس سے پندرہ لاکھ کا سیل ہوتا ہے۔ ہمارے لائن میں دکانیں پلائی ووڈ اور ٹمبر کا کاروبار کرتے ہیں ان سے پہلے نے ہندو قانون پیدا کرنے کی جگہ نہیں رہتی تھی لیکن اب کوئی بھی شخص اسے خریدنے نہیں آرہا ہے جس سے کروڑوں کا نقصان ہر تاجر کو جھیلنا پڑ رہا ہے۔
اس پر دی احمدآباد ٹمبر مرچنٹس ایسوسی ایشن کے صدر الیے ناگوری کا کہنا ہے کہ احمد آباد کہ ایس ٹی بس اسٹینڈ کے قریب موجود لاٹھی بازار میں تقریبا دو ہزار سے زائد دوکانیں یہاں موجود ہیں جس میں پلائی ووڈ، ٹمبر اور فرنیچر سے جڑے لکڑیوں کے کاروبار ہوتے ہیں یہ لوک ڈاؤن سے پہلے 20 سے 25 کروڑ کا بزنس ہر روز یہاں ہوتا تھا لیکن اب لاک ڈاؤن سے راحت ملنے کے باوجود شروعات میں 20 سے 25 فی صدکاروبار ہوا اور اب صرف دس فی صد ہی کاروبار ہو رہا ہے جس سے ہر روز کا کروڑوں کا نقصان ان تاجروں کو جھیلنا پڑ رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ لوک ڈاؤن کی وجہ سے سبھی دکانیں کاروبار بند تھے لیکن اب لاک ڈاؤن میں نرمی ملنے کے باوجود بھی کاروبار ٹھپ ہیں اس سے اور بھی زیادہ نقصان کا سامنا ہمیں کرنا پڑ رہا ہے ایسے میں ہمارا مطالبہ ہیں کی بینک کے سود، ای ایم آئی اور بجلی کے بل میں کچھ راحت ہمیں ملنا چاہیے۔ سرکار اس کے لیے بسرکار کو غور کرنا چاہیے۔