احمدآباد: گجرات کے بوٹاڈ اور ہمت نگر کے تھانوں میں مسلم برادری کے لوگوں کی پٹائی کرنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کا مطالبہ مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی گجرات نے کیا۔ مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی نے ڈی جی پی سے پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس تعلق سے مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی گجرات کے کنوینر نے ڈی جی پی گجرات کو ایک مکتوب لکھ کر بتایا کہ 14 اپریل 2023 کو بوٹاڈ کے کالو بھائی، عثمان بھائی، الکوبھائی، راحیل بھائی اور نکول بھائی کے ساتھ پولیس والوں نے مار پیٹ کی۔ پولیس کی پٹائی کے بعد کالو بھائی کا برین ہیمرج ہوا اور اس وقت ان کا علاج چل رہا ہے۔ وہ احمد آباد کے ایک سول ہسپتال میں بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ایک اور واقعہ سابر کانٹھا کے ہمت نگر کا ہے، جہاں پانپور علاقہ کے رہنے والے توفیق بھائی حسین ریوسیا کے گھر میں چوری کی واردات ہوئی، جس کے بعد انہوں نے دیہی پولیس تھانے میں شکایت درج کرائی۔ اس معاملے میں پولیس نے متاثرہ توفیق بھائی حسین ریوسیا کے بیٹے توفیق بھائی ریوسیا کو ہی بلا لیا۔ جس کے بعد ایل سی بی جوانوں نے اس کے آنکھوں پر پٹی باندھ کر چہرے پر گھونسہ مارا اور پٹائی کی۔ سول ہسپتال ہمت نگر میں اس کا علاج چل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Suspected Youths Assaulted: مسلم فقیروں کی لاٹھی سے پٹائی
مکتوب میں مزید کہا گیا ہے کہ جن پولیس اہلکاروں نے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو تھانے میں مارا پیٹا، انہوں نے سپریم کورٹ کے حکم کو نظر انداز کیا، بدنیتی کا مظاہرہ کیا۔ سماج کو تقسیم کرنے کی سازش کی وہ آج تک معطل نہیں ہوئے۔ میں چاہتا ہوں کہ انصاف ملے۔ قصورواروں کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے مزید کارروائی کی جائے تاکہ لوگوں کا قانون پر اعتماد مضبوط ہو۔ مجھے امید ہے کہ آپ ایف آئی آر درج کریں گے اور ملزم کی معطلی کا حکم دیں گے۔