ETV Bharat / state

Jamiat Al Quraish Reaction گجرات میں 36 میں سے 32 مدبح خانے بند - کمیٹی کے ترجمان دانش قریشی

کل ہند جمعیت القریش ایکشن کمیٹی کے ترجمان دانش قریشی نے کہا کہ گجرات حکومت کی ذیج خانوں کے خلاف کارروائی کے سبب قریش برداری کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔حکومت کی ہدایت پر تمام دکانیں پہلے ہی بند کی جاچکی ہے جو بچ گئی ہیں ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔Jamiat Al Quraish Reaction Closed Slaughterhouse

گجرات میں 36 میں سے 32  مدبح خانے  بند
گجرات میں 36 میں سے 32 مدبح خانے بند
author img

By

Published : Jan 30, 2023, 8:29 PM IST

گجرات میں 36 میں سے 32 مدبح خانے بند

احمدآباد:کل ہند جممعت القریش ایکشن کمیٹی کے ترجمان دانش قریشی نے کہا کہ گوشت کی دکانوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں پہلے سے ہی ایک دن پیٹیشن ڈالی ہے۔ گجرات میں سلاٹر ہاؤس ہے وہ لوکل باڈی کے ماتحت چلتے ہیں۔گجرات کے 36 مذبح خانوں میں سے 32 مدبح خانے بند ہیں۔ اس پیشے سے منسلک لوگ چھوٹی چھوٹی دوکانیں بنا کر گوشت فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 36 سلاٹر ہاؤس ہیں۔ان میں سے 32 بند ہیں۔بیشتر دکانیں بند ہونے کی وجہ سے اس پیشے سے منسلک لوگوں کوروزگار کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ گوشت کے کاروبار میں بھاری گراوٹ آئی ہے۔کاروبار میں کمی آنے کے بعد قریش برادری متبادل کی تلاش میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ لائنسن یافتہ دکانوں کو بند کئے جانے کے سبب غیرقانونی گوشت کی دکانوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔اس کے لئے کاروباری نہیں بلکہ انتظامیہ ذمہ دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Ahmedabad Vegetable Market احمد آباد میونسپل کارپوریشن میں سبزی منڈی کو ہٹانے کی تجویز پیش

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو غیر قانونی طریقے سے گوشت کی دکان پر بند کرنا ہے تو آپ کو سب سے پہلے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو دکان کھولنے کا لائسنس دینا پڑے گا۔قانونی طریقہ اپنانا پڑے گا ۔ گجرات میں جتنے بھی سلاٹرہاؤس موجود ہیں انہیں شروع کرنے ہوں گے۔برداری کے لوگ قانونی طریقے سے کام کرنا چاہتے ہیں لیکن انتظامیہ اس کے لئے تیار نہیں ہے۔لائسنس بنوانے میں ہی چھ مہینے سے زیادہ عرصے کا وقت لگ جاتا ہے۔

گجرات میں 36 میں سے 32 مدبح خانے بند

احمدآباد:کل ہند جممعت القریش ایکشن کمیٹی کے ترجمان دانش قریشی نے کہا کہ گوشت کی دکانوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں پہلے سے ہی ایک دن پیٹیشن ڈالی ہے۔ گجرات میں سلاٹر ہاؤس ہے وہ لوکل باڈی کے ماتحت چلتے ہیں۔گجرات کے 36 مذبح خانوں میں سے 32 مدبح خانے بند ہیں۔ اس پیشے سے منسلک لوگ چھوٹی چھوٹی دوکانیں بنا کر گوشت فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 36 سلاٹر ہاؤس ہیں۔ان میں سے 32 بند ہیں۔بیشتر دکانیں بند ہونے کی وجہ سے اس پیشے سے منسلک لوگوں کوروزگار کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ گوشت کے کاروبار میں بھاری گراوٹ آئی ہے۔کاروبار میں کمی آنے کے بعد قریش برادری متبادل کی تلاش میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ لائنسن یافتہ دکانوں کو بند کئے جانے کے سبب غیرقانونی گوشت کی دکانوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔اس کے لئے کاروباری نہیں بلکہ انتظامیہ ذمہ دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Ahmedabad Vegetable Market احمد آباد میونسپل کارپوریشن میں سبزی منڈی کو ہٹانے کی تجویز پیش

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو غیر قانونی طریقے سے گوشت کی دکان پر بند کرنا ہے تو آپ کو سب سے پہلے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو دکان کھولنے کا لائسنس دینا پڑے گا۔قانونی طریقہ اپنانا پڑے گا ۔ گجرات میں جتنے بھی سلاٹرہاؤس موجود ہیں انہیں شروع کرنے ہوں گے۔برداری کے لوگ قانونی طریقے سے کام کرنا چاہتے ہیں لیکن انتظامیہ اس کے لئے تیار نہیں ہے۔لائسنس بنوانے میں ہی چھ مہینے سے زیادہ عرصے کا وقت لگ جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.