احمدآباد:کل ہند جممعت القریش ایکشن کمیٹی کے ترجمان دانش قریشی نے کہا کہ گوشت کی دکانوں کے معاملے پر سپریم کورٹ میں پہلے سے ہی ایک دن پیٹیشن ڈالی ہے۔ گجرات میں سلاٹر ہاؤس ہے وہ لوکل باڈی کے ماتحت چلتے ہیں۔گجرات کے 36 مذبح خانوں میں سے 32 مدبح خانے بند ہیں۔ اس پیشے سے منسلک لوگ چھوٹی چھوٹی دوکانیں بنا کر گوشت فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 36 سلاٹر ہاؤس ہیں۔ان میں سے 32 بند ہیں۔بیشتر دکانیں بند ہونے کی وجہ سے اس پیشے سے منسلک لوگوں کوروزگار کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ گوشت کے کاروبار میں بھاری گراوٹ آئی ہے۔کاروبار میں کمی آنے کے بعد قریش برادری متبادل کی تلاش میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ لائنسن یافتہ دکانوں کو بند کئے جانے کے سبب غیرقانونی گوشت کی دکانوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔اس کے لئے کاروباری نہیں بلکہ انتظامیہ ذمہ دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Ahmedabad Vegetable Market احمد آباد میونسپل کارپوریشن میں سبزی منڈی کو ہٹانے کی تجویز پیش
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو غیر قانونی طریقے سے گوشت کی دکان پر بند کرنا ہے تو آپ کو سب سے پہلے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو دکان کھولنے کا لائسنس دینا پڑے گا۔قانونی طریقہ اپنانا پڑے گا ۔ گجرات میں جتنے بھی سلاٹرہاؤس موجود ہیں انہیں شروع کرنے ہوں گے۔برداری کے لوگ قانونی طریقے سے کام کرنا چاہتے ہیں لیکن انتظامیہ اس کے لئے تیار نہیں ہے۔لائسنس بنوانے میں ہی چھ مہینے سے زیادہ عرصے کا وقت لگ جاتا ہے۔