ETV Bharat / state

Gujarat Assembly Election جمالپورہ کھاڑیہ نشست پر دلچسپ مقابلہ متوقع

گجرات اسمبلی انتخابات میں احمد آباد کی جمالپورہ کھاڑیہ اسمبلی نشست سے کانگریس نے موجودہ رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا، ایم آئی ایم نے ریاستی صدر صابر کابلی والا اور بی جے پی نے سابق رکن اسمبلی بھوشن بھٹ کو امیدوار بنایا ہے جس کی وجہ سے مقابلہ دلچسپ ہوگیا ہے۔ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے عمران کھیڑا والا سے گفتگو کی جس میں انہوں نے دوبارہ اس سیٹ پر کامیابی حاصل کرنے کا امکان ظاہر کیا۔ Ahmedabad Assembly Constituency

Gujarat Assembly Election
کانگریس امیدوار عمران کھیڑا والا
author img

By

Published : Nov 26, 2022, 4:27 PM IST

Updated : Nov 26, 2022, 5:55 PM IST

احمدآباد کا جمالپور اسمبلی حلقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے جہاں گزشتہ 5 سال سے کانگریس کے عمران کھیڑا والا رکن اسمبلی ہیں اور اس بار کانگریس نے انہیں دوبارہ امیدوار بنایا ہے۔ اس حلقہ اسمبلی میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اپنا امیدوار میدان میں اتارا ہے جبکہ عام آدمی پارٹی کا امیدوار بھی زور آزمائی کر رہا ہے۔ ایسے میں عمران کھیڑا والا نے علاقے کے دورے کے دوران ای ٹی وی سے خصوصی بات چیت کی اور اپنی کامیابی کے امکانات ظاہر کئے۔ Congress Candidate Imran Khedawala

کانگریس امیدوار عمران کھیڑا والا

سنہ 2017 اسمبلی انتخابات میں جمال پور کھاڑیہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر عمران کھیڑا والا نے پہلی بار قسمت آزمائی تھی اور 29 ہزار سے زائد ووٹوں سے جیت درج کی تھی اور اب اسی سیٹ سے کانگریس نے ایک بار پھر عمران کو میدان میں اتارا ہے لیکن یہاں سے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کا امیدوار بھی میدان میں ہے جس کی وجہ یہاں مقابلہ کافی دلچسپ ہوگیا ہے۔ 2012 کی تھیوری کے مطابق بی جے پی مسلم ووٹر کی اکثریت والی سیٹ جمال پور کھاڑیہ پر قبضہ کر لیتی ہے تو حیرت کی بات نہیں ہوگی۔

اس تعلق سے عمران کھیڑا والا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سنہ 2012 میں اس سیٹ پر کانگریس نے موجودہ ایم ایل اے صابر کابلی والا کو ٹکٹ نہیں دیا تھا اس وقت کانگریس کی جانب سے سمیر خان کو ٹکٹ دینے سے ناراض صابر کابلی والا نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن میں حصہ لیا تھا جس کی وجہ سے مسلم ووٹ تقسیم ہوئے اور بی جے پی کے بھوشن بھٹ کو جیت حاصل ہو گئی تھی۔ لیکن 2017 میں کانگریس کے امیدوار عمران کھیڑا والا نے اس سیٹ پر قبضہ کیا اور اب 2022 میں ایک بار پھر 2012والا منظر دکھائی دے رہا ہے کیوں کہ بی جے پی نے اس سیٹ پر دعویداری کرتے ہوئے دوبارہ بھوشن بھٹ کو ٹکٹ دیا ہے جبکہ صابر کابلی والا ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں۔

اس بارے میں عمران کھیڑا والا نے کہا کہ 'صابر کابلی والا نے 2012 میں آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ کر 30 ہزار ووٹ توڑے اور دوسری طرف سے ایم آئی ایم نے 2021 کارپوریشن الیکشن بھی جمالپور میں کامیابی حاصل 7 کاونسلر کے بنائے ہیں۔ اب ایک بار پھر ایم آئی ایم گجرات میں الیکشن لڑ رہی ہے اور 2012 کی طرح اس سیٹ پر دوبارہ قبضہ بی جے پی کا ہو سکتا ہے لیکن اب لوگ سمجھ چکے ہیں اور چاہتے ہیں کہ میں جیت جاؤں تاکہ 2012 نہ دہرایا جائے آئے۔ عمران کھیڑا والا نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تیس ہزار سے زائد ووٹ سے جیت درج کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ احمد آباد کے جمال پور کھاڑیہ علاقے میں بہت سارے مسائل تھے لیکن جب سے جمالپور کا رکن اسمبلی بنا ہوں میں نے یہاں بہت سے کام کیے ہیں، یہاں کے لوگوں کے لیے ایک نیا اربن ہیلتھ سینٹر بنایا ہے اور اسکولوں میں طلبہ کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے جمالپور میں انگلش میڈیم اسکول شروع کیا جو کئی برسوں سے بند تھا۔ عمران کھیڑا والا نے کہا کہ لوگ مجھ سے پیار کرتے ہیں کیوں کہ میں نے اپنے بجٹ سے علاقے میں بہت سارے کام کیے اور علاقے بہت سی جگہوں پر دروازہ بھی تعمیر کیے علاقے کو ایک نئی شکل دی لوگ موجودہ حالات کو پہچان کر کانگریس کو ووٹ دے کر مجھے دوبارہ جانا چاہتے ہیں۔

احمدآباد کا جمالپور اسمبلی حلقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے جہاں گزشتہ 5 سال سے کانگریس کے عمران کھیڑا والا رکن اسمبلی ہیں اور اس بار کانگریس نے انہیں دوبارہ امیدوار بنایا ہے۔ اس حلقہ اسمبلی میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اپنا امیدوار میدان میں اتارا ہے جبکہ عام آدمی پارٹی کا امیدوار بھی زور آزمائی کر رہا ہے۔ ایسے میں عمران کھیڑا والا نے علاقے کے دورے کے دوران ای ٹی وی سے خصوصی بات چیت کی اور اپنی کامیابی کے امکانات ظاہر کئے۔ Congress Candidate Imran Khedawala

کانگریس امیدوار عمران کھیڑا والا

سنہ 2017 اسمبلی انتخابات میں جمال پور کھاڑیہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر عمران کھیڑا والا نے پہلی بار قسمت آزمائی تھی اور 29 ہزار سے زائد ووٹوں سے جیت درج کی تھی اور اب اسی سیٹ سے کانگریس نے ایک بار پھر عمران کو میدان میں اتارا ہے لیکن یہاں سے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کا امیدوار بھی میدان میں ہے جس کی وجہ یہاں مقابلہ کافی دلچسپ ہوگیا ہے۔ 2012 کی تھیوری کے مطابق بی جے پی مسلم ووٹر کی اکثریت والی سیٹ جمال پور کھاڑیہ پر قبضہ کر لیتی ہے تو حیرت کی بات نہیں ہوگی۔

اس تعلق سے عمران کھیڑا والا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سنہ 2012 میں اس سیٹ پر کانگریس نے موجودہ ایم ایل اے صابر کابلی والا کو ٹکٹ نہیں دیا تھا اس وقت کانگریس کی جانب سے سمیر خان کو ٹکٹ دینے سے ناراض صابر کابلی والا نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن میں حصہ لیا تھا جس کی وجہ سے مسلم ووٹ تقسیم ہوئے اور بی جے پی کے بھوشن بھٹ کو جیت حاصل ہو گئی تھی۔ لیکن 2017 میں کانگریس کے امیدوار عمران کھیڑا والا نے اس سیٹ پر قبضہ کیا اور اب 2022 میں ایک بار پھر 2012والا منظر دکھائی دے رہا ہے کیوں کہ بی جے پی نے اس سیٹ پر دعویداری کرتے ہوئے دوبارہ بھوشن بھٹ کو ٹکٹ دیا ہے جبکہ صابر کابلی والا ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں۔

اس بارے میں عمران کھیڑا والا نے کہا کہ 'صابر کابلی والا نے 2012 میں آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ کر 30 ہزار ووٹ توڑے اور دوسری طرف سے ایم آئی ایم نے 2021 کارپوریشن الیکشن بھی جمالپور میں کامیابی حاصل 7 کاونسلر کے بنائے ہیں۔ اب ایک بار پھر ایم آئی ایم گجرات میں الیکشن لڑ رہی ہے اور 2012 کی طرح اس سیٹ پر دوبارہ قبضہ بی جے پی کا ہو سکتا ہے لیکن اب لوگ سمجھ چکے ہیں اور چاہتے ہیں کہ میں جیت جاؤں تاکہ 2012 نہ دہرایا جائے آئے۔ عمران کھیڑا والا نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تیس ہزار سے زائد ووٹ سے جیت درج کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ احمد آباد کے جمال پور کھاڑیہ علاقے میں بہت سارے مسائل تھے لیکن جب سے جمالپور کا رکن اسمبلی بنا ہوں میں نے یہاں بہت سے کام کیے ہیں، یہاں کے لوگوں کے لیے ایک نیا اربن ہیلتھ سینٹر بنایا ہے اور اسکولوں میں طلبہ کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے جمالپور میں انگلش میڈیم اسکول شروع کیا جو کئی برسوں سے بند تھا۔ عمران کھیڑا والا نے کہا کہ لوگ مجھ سے پیار کرتے ہیں کیوں کہ میں نے اپنے بجٹ سے علاقے میں بہت سارے کام کیے اور علاقے بہت سی جگہوں پر دروازہ بھی تعمیر کیے علاقے کو ایک نئی شکل دی لوگ موجودہ حالات کو پہچان کر کانگریس کو ووٹ دے کر مجھے دوبارہ جانا چاہتے ہیں۔

Last Updated : Nov 26, 2022, 5:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.