ETV Bharat / state

Gujarat Govt Includes Bhagavad Gita in School Syllabus: بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کرنا دستور کے مغائر، نثاراحمد انصاری

author img

By

Published : May 13, 2022, 11:52 AM IST

نثار احمد انصاری کا کہنا ہے کہ نیشنل ایجیوکیشن پالیسی کے تحت گجرات کے نصاب میں ایک خاص مذہب کی کتاب کو شامل کرنے کا اعلان کیاگیا ہے،انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ایجیوکیشن پالیسی کے تحت ایک سرکولر جاری کیا ہے کہ بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کیا جائیگا،اور بچوں کو اس کی تعلیم دی جائیگی،یہ آئین کے خلاف معاملہ ہے۔ Bhagavad Gita To Be Part of Syllabus in All Gujarat Schools

نثاراحمد انصاری
نثاراحمد انصاری

گجرات حکومت کی جانب سے اسکولی نصاب میں بھگوت گیتا کو شامل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، وہیں اس معاملہ پر جمعیت علمائے ہند گجرات کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری کا کہنا ہے کہ بھگوت گیتا کو نصاب میں داخل کرنا دستور کے برعکس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے تحت گجرات کے نصاب میں ایک خاص مذہب کی کتاب کو شامل کرنے کا اعلان کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ایجیوکیشن پالیسی کے تحت ایک سرکولر جاری کیا ہے کہ بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کیا جائیگا،اور بچوں کو اس کی تعلیم دی جائیگی،یہ آئین کے خلاف معاملہ ہے۔Bhagavad Gita To Be Part of Syllabus in All Gujarat Schools

نثاراحمد انصاری


انہوں نے کہا کہ ہم ایک سکیولر ملک کے باشندے ہیں،جہاں دستور کے مطابق تمام مذاہب کو یکساں حقوق حاصل ہے،اور سبھی کا احترام کیاجاتاہے، تاہم کسی خاص مذہب کی کتاب کو نصاب میں شامل کرنا یہ دستور کے مغائر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ معاملہ کے تحت میٹنگیں بھی منعقد کی گئیں تھیں،اور اگر ضرورت پڑے تو ہم اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کرینگے۔

مزید پڑھیں:Reaction to Teaching Bhagwat Gita in schools: گجرات میں بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کرنا ایک سیاست


نثار احمد انصاری نے مزید کہا کہ کسی ایک مذہب کی کتاب کو اسکول میں پڑھانا کسی طرح مناسب نہیں ہے،مذہبی کتابوں کو اپنی پاٹھ شالہ میں پڑھائیں، جس طرح اسلامی تعلیمات مدارس میں دی جاتی ہے، اسی طرح پاٹھ شالہ میں بھگوت گیتا کو پڑھائیں، اسکولوں میں اسے پڑھانا مناسب نہیں ہے۔

گجرات حکومت کی جانب سے اسکولی نصاب میں بھگوت گیتا کو شامل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، وہیں اس معاملہ پر جمعیت علمائے ہند گجرات کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری کا کہنا ہے کہ بھگوت گیتا کو نصاب میں داخل کرنا دستور کے برعکس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے تحت گجرات کے نصاب میں ایک خاص مذہب کی کتاب کو شامل کرنے کا اعلان کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ایجیوکیشن پالیسی کے تحت ایک سرکولر جاری کیا ہے کہ بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کیا جائیگا،اور بچوں کو اس کی تعلیم دی جائیگی،یہ آئین کے خلاف معاملہ ہے۔Bhagavad Gita To Be Part of Syllabus in All Gujarat Schools

نثاراحمد انصاری


انہوں نے کہا کہ ہم ایک سکیولر ملک کے باشندے ہیں،جہاں دستور کے مطابق تمام مذاہب کو یکساں حقوق حاصل ہے،اور سبھی کا احترام کیاجاتاہے، تاہم کسی خاص مذہب کی کتاب کو نصاب میں شامل کرنا یہ دستور کے مغائر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ معاملہ کے تحت میٹنگیں بھی منعقد کی گئیں تھیں،اور اگر ضرورت پڑے تو ہم اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کرینگے۔

مزید پڑھیں:Reaction to Teaching Bhagwat Gita in schools: گجرات میں بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کرنا ایک سیاست


نثار احمد انصاری نے مزید کہا کہ کسی ایک مذہب کی کتاب کو اسکول میں پڑھانا کسی طرح مناسب نہیں ہے،مذہبی کتابوں کو اپنی پاٹھ شالہ میں پڑھائیں، جس طرح اسلامی تعلیمات مدارس میں دی جاتی ہے، اسی طرح پاٹھ شالہ میں بھگوت گیتا کو پڑھائیں، اسکولوں میں اسے پڑھانا مناسب نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.