ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں کورونا وائرس کے بعد نافذ کردہ لاک ڈاؤن نے ہر شعبے اور ہر شخص کو متاثر کیا ہے اور ایسا مانا جاتا ہے کہ لاک ڈاون کا سب سے زیادہ اثر خواتین کی زندگی پر ہوا ہے۔
اس تعلق سے 'ایکشن ایڈ' اور 'پرواز' تنظیم نے ایک سروے کی شروعات کی ہے، یہ سروے ملک کی گیارہ ریاستوں میں کیا جا رہا ہے۔
اس تعلق سے پرواز تنظیم کی رکن خیرالنسا کا کہنا ہے کہ 'ینگ اربن ویمن' پروگرام کے تحت 'پرواز' اور 'ایکشن ایڈ' نے ایک سروے شروع کیا ہے جس میں خاص طور سے لاک ڈاؤن کا خواتین کی زندگی پر کیا اثر ہوا، تاہم آن لائن تعلیم خواتین کے لیے کیسی رہی اس تمام موضوعات پر بات کی گئی ہے۔
اتنا ہی نہیں بلکہ یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ اس سے نوجوان لڑکیوں کو پڑھائی میں کس طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا؟
سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد سب زیادہ خواتین کو ملازمت سے نکالا گیا ہے، اس سروے میں ان سبھی مسائل کو باہر لانے کی کوشش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اب تک اس مشترکہ تنظیم نے احمدآباد میں 50 خواتین کا سروے کیا ہے۔
سروے کا یہی مقصد ہے خواتین کی زندگی میں جو لاک ڈاؤن سے بدلاؤ آیا ہے اور جن پریشانیاں کا سامنا انہیں کرنا پڑا، اسے انہیں باہر لاکر اس کا حل نکالا جائے۔ اور اس تعلق سے حکومت سے بات کی جائے تاکہ ایسی خواتین کی مدد کی جاسکے۔
اس تعلق سے سروے کا فارم بھرنے والی لڑکیوں کا کہنا ہے کہ ہم نے اس سروے کو سمجھا اور اس کا مطالعہ کیا۔ ہم نے اپنی اپنی تکالیف کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس فارم کو پرُ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈوان میں ہماری زندگی پوری طرح بدل گئی ہے۔ پڑھائی میں بھی بہت سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ جلد از جلد اس کا کوئی راستہ نکالے۔