ریاست گجرات کے بناسکانٹھا ضلع کے ڈیسا شہر میں لوجہاد کا ایک معاملہ Love Jihad in Deesa سامنے آیا ہے۔ ڈیسا کی ایک ہندو لڑکی کو پھنسانے اور اس کے خاندان کے لوگوں کا مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ وہیں اس معاملے پر ہندو سماج میں غم و غصے کا ماحول دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں آج ہندو برادری کے لوگوں نے ڈیسا شہر کو مکمل بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک احتجاجی ریلی نکالی۔ وہیں اس ریلی کو اقلیتی برادری کے علاقے میں جانے سے روکنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا۔ Rally Against Love Jihad in Deesa
واضح رہے کہ بناسکانٹھا ضلع کی ڈیسا تحصیل کے مالگڑھ گاؤں کے رہنے والے ہریش سولنکی کے بھائی راجیش سولنکی نے پولیس میں شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ گاؤں کے شیخ خاندان نے اس کی بھانجی کا برین واش کیا اور اعجاز نے اسے محبت کے جال میں پھنسا لیا۔ خاندان کے لوگوں نے اس کی مخالفت کی تو لڑکی کے بھائی اور والدہ بھی شیخ خاندان کی حمایت کرنے لگے اور مذہب تبدیل کرنے کے بعد گھر میں نماز پڑھنے لگے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ شیخ خاندان کی مدد سے لڑکی کے بھائی اور والدہ الگ ہو گئے اور دوسری جگہ جا کر رہنے لگے۔
یہ بھی پڑھیں: Indore Oyo Hotel Case: ہندو لڑکی کے ساتھ اویو ہوٹل میں ٹھہرنے والے مسلم نوجوان پر ایف آئی آر درج
وہیں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ جب ہریش نے اپنے خاندان سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تو شیخ خاندان نے ان سے 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے سہیل اور اس کے خاندان کے چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ Rally Against Love Jihad in Deesa