گجرات: ملک بھر میں گرمی کا قہر جاری ہے، انسان ہو یاجانور ،چرند و پرند گویا مخلوق خداوندی میں کوئی جاندار گرمی تمازت اور دھوپ کی شدت سے مستثنی نہیں ہے، ہرکوئی آسمان کی جانب سے رخ کر کے بارگاہِ خداوندی میں ابرِ رحمت کی دعا میں مصروف ہے۔ ریاست گجرات میں رواں برس گرمی نے گزشتہ کئی سالوں کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، گرمی کی وجہ سے لوگوں کی طبیعت خراب ہورہی ہے، لوگ لو لگنے کا شکار ہورہے ہیں، گرمی کے اس قہر سے خود کو کیسے بچائیں اور اپنی صحت کی دیکھ بھال کیسے کریں، ان امور پر احمدآباد کے ڈاکٹر اللہ رکھا دیسائی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔ People are Upset by the Heat
انہوں نے کہا کہ گرمی ہو ہو سردی ہمارا جسم 37.5 ڈگری سینٹی گریڈ درجۂ حرارت برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے. لیکن جیسے جیسے پارہ بڑھتا ہے جسم کو اپنا بنیادی درجۂ حرارت کم کرنے میں دشواری ہوتی ہے، ان حالات میں ہمارا جسم جلد کے قریب واقع شریانیوں کو کھول دیتا ہے،تاکہ ہمیں پسینہ آئے اور جسم کا درجۂ حرارت کم ہوجائے۔ ایسے میں اپنی صحت کا خیال کیسے رکھیں اس تعلق سے ڈاکٹر اللہ رکھا دیسائی نے کہا کہ گجرات میں اس سال 45 ڈگری سے زیادہ گرمی پڑ رہی ہے، گرمیوں کی وجہ سے باہر نکلنا دشوار ہو گیا ہے،اورلوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گرمیوں سے بچنے کا سب سے آسان علاج پانی ہے، زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے، ٹھنڈی جیسے چیزیں تربوز،خربوزہ، جوس، شربت اور ترواوٹ والی اشیاء کھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گرمی کے سبب لوگوں کا بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے،لو بھی لگتی ہے، جس سے سر چکرانا، بے ہوش ہونا،الجھن کا شکار ہونا،متلی آنا،پٹھوں میں کھچاؤ محسوس ہونا،پسینہ آنا،اور تھکاوٹ محسوس کر نا جیسی چیزوں سے پریشان رہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو لو لگے تو اسے ٹھنڈی جگہ پر منتقل کریں، انہیں لٹائیں اور ان کے پاؤں کو ہلکا سا اوپر کریں انہیں زیادہ پانی پلائیں، یا ری ہائڈریشن ڈرنگ یا مشروبات دیے جائیں، پھر اگر لو پر قابو پایا گیا تو فوراً اپنے قریبی ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
- مزید پڑھیں:شمالی بھارت میں گرمی کا قہر جاری
انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں میں معمر افراد کو خطرہ لاحق رہتا ہے، انہیں گرمیوں میں زیادہ باہر نہیں نکلنا چاہیے، ٹھنڈی تاثیر والی اشیا کھانی چاہیے، زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے اور ڈاکٹر کی بتائی ہوئی دوائیوں کو وقت پر لینی چاہیے۔