ETV Bharat / state

HC on Bhagavad Gita ہائیکورٹ نے بھگوت گیتا کو اسکولوں میں پڑھانے پر گجرات حکومت سے جواب طلب کیا

author img

By

Published : Apr 24, 2023, 3:53 PM IST

گجرات ہائی کورٹ نے بھگوت گیتا کو گجرات کے اسکولوں میں پڑھانے کے معاملے پر گجرات حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

HC on Bhagavad Gita
HC on Bhagavad Gita

احمد آباد: ریاست گجرات کے پرائمری اسکولوں میں جماعت 6 سے 12 تک کے طلبا کو ہندو دھرم کی مقدس کتاب بھگوت گیتا پڑھائے جانے کے معاملہ پر ہائی کورٹ نے اہم قدم اٹھایا ہے۔ گجرات میں اسکولوں میں بھگوت گیتا پڑھانے کے معاملے پر ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی گئی تھی۔ اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو 19 جون تک جواب پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ دراصل گذشتہ سال گجرات حکومت نے اسکولوں میں بھگوت گیتا کو پڑھانے کے تعلق سے ایک سرکیولر جاری کیا تھا جس کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک عرضی داخل کی گئی تھی۔

اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے ابھی تک اس معاملے میں جواب داخل نہیں کیا جس پر ہائی کورٹ کے ایکٹنگ چیف جسٹس کی بینچ نے گجرات حکومت سے سوال کیا کہ اتنا وقت گزر جانے کے باوجود اس معاملے پر جواب کیوں نہیں پیش کیا گیا؟ تاہم اس معاملے کی مزید سماعت 3 جولائی کو ہوگی۔ گجرات کی اسکولوں میں پرارتھنا اور دیگر تعلیمی سرگرمیوں میں بھگوت گیتا کو شامل کرکے بھگوت گیتا کا پاٹھ پڑھانے کا سرکولر جاری کیا گیا تھا۔

اس فیصلے کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست گزار نے اس مفاد عامہ میں کہا تھا کہ کسی ایک مذہب کی مذہبی کتابوں کو تعلیم میں ترجیح نہیں دی جا سکتی یہ آئین کے خلاف ہے اور نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے منافی ہے۔ گجرات حکومت اس طرح سے بھگوت گیتا کو تعلیمی علوم میں نہیں لا سکتی کیونکہ ہندوستانی آئین تمام مذاہب کو برابری دیتا ہے۔ اس طرح سے تعلیم میں کسی ایک مذہب کو ترجیح نہیں دی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:

احمد آباد: ریاست گجرات کے پرائمری اسکولوں میں جماعت 6 سے 12 تک کے طلبا کو ہندو دھرم کی مقدس کتاب بھگوت گیتا پڑھائے جانے کے معاملہ پر ہائی کورٹ نے اہم قدم اٹھایا ہے۔ گجرات میں اسکولوں میں بھگوت گیتا پڑھانے کے معاملے پر ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی گئی تھی۔ اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو 19 جون تک جواب پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ دراصل گذشتہ سال گجرات حکومت نے اسکولوں میں بھگوت گیتا کو پڑھانے کے تعلق سے ایک سرکیولر جاری کیا تھا جس کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک عرضی داخل کی گئی تھی۔

اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے ابھی تک اس معاملے میں جواب داخل نہیں کیا جس پر ہائی کورٹ کے ایکٹنگ چیف جسٹس کی بینچ نے گجرات حکومت سے سوال کیا کہ اتنا وقت گزر جانے کے باوجود اس معاملے پر جواب کیوں نہیں پیش کیا گیا؟ تاہم اس معاملے کی مزید سماعت 3 جولائی کو ہوگی۔ گجرات کی اسکولوں میں پرارتھنا اور دیگر تعلیمی سرگرمیوں میں بھگوت گیتا کو شامل کرکے بھگوت گیتا کا پاٹھ پڑھانے کا سرکولر جاری کیا گیا تھا۔

اس فیصلے کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست گزار نے اس مفاد عامہ میں کہا تھا کہ کسی ایک مذہب کی مذہبی کتابوں کو تعلیم میں ترجیح نہیں دی جا سکتی یہ آئین کے خلاف ہے اور نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے منافی ہے۔ گجرات حکومت اس طرح سے بھگوت گیتا کو تعلیمی علوم میں نہیں لا سکتی کیونکہ ہندوستانی آئین تمام مذاہب کو برابری دیتا ہے۔ اس طرح سے تعلیم میں کسی ایک مذہب کو ترجیح نہیں دی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.