ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں موجود شمشان گھاٹ اور قبرستان میں صفائی کا بڑا مسئلہ ہے، صحیح طور سے صفائی نہیں ہوتی ہے اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں میں صاف صفائی کے لئے ایک خصوصی پالیسی اپنائی جائے، اور اس کی رپورٹ ہاؤسنگ اور اربن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری کو دی جائے، اس معاملے کی مزید سماعت 13 اکتوبر کو ہوگی۔Gujarat High Court's direction to the state government
سماعت کے دوران ان گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اس معاملے پر نشاندہی بھی کی کے قبرستان یا شمشان گھاٹ کو صاف ستھرا رکھنے کا کام نہ صرف نگرپالیکا یا میونسپل کارپوریشن کا ہے بلکہ یہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری بھی ہے۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے مزیدکہا کہ ملک بھر میں کسی بھی شمشان گھاٹ پر جائیں اور آپ کو وہاں صاف صفائی کے بہتر انتظامات ملیں گے،لہذا ریاستی حکومت کو اس معاملے پر اپنی پالیسی وضع کرنی پڑیگی،اگر اس کام این جی او کی ضرورت پرتی ہے تو شامل کیا جاسکتا ہے، اس کے علاوہ کارپوریٹ سوشل سے بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ لوگ قبرستان اپنے لوگوں کی روح کو الوداع کرنے کے لیے آتے ہیں تو اسے صاف ستھرا ہونا چاہیے ،اگر ممکن ہو تو یہاں گارڈن بھی بنائے جائیں، یہ الگ معاملہ ہے لیکن اگر حکومت اس پر کوئی واضح پالیسی بناتی ہے تو یہ ملک میں پہلا قدم ہوگا اور دوسری ریاستیں بھی اس پر عمل کریں گی ۔
مزید پڑھیں:گجرات: دو سو سالہ قدیم و تاریخی قبرستان پر سیاست
گجرات ہائی کورٹ نے احمدآباد میونسپل کارپوریشن پر طنز کرتے ہوے کہا کہ آپ ہاوس کیپنگ ٹینڈر جاری کر کے شمشان گھاٹوں سے پیسہ کمانا چاہتے ہیں جس پر احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے انکار کیا۔