جگنیش میوانی نے ٹوئٹ کیا کہ ’گجرات میں جمہوریت کا گرتا ہوا معیار یہ ہے کہ مجھے ہاتھرس کی متاثرہ کو انصاف دلانے کا مطالبہ کرنے کے لیے پرتیکار ریلی میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے احمدآباد میں حراست میں لیا گیا اور گھر پر نظربند رکھا گیا جبکہ ہاردک پٹیل کو بھی اس ریلی میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی‘۔
ہاردک پٹیل نے بھی ٹوئٹ کیا کہ ’گجرات اور ملک کے دیگر علاقوں میں جنسی زیادتی کے واقعات کے خلاف آج ہم نے احمد آباد میں پرتیکار ریلی کا انعقاد کیا تھا، ریلی سے دو گھنٹے قبل مجھے نظر بند کردیا گیا، تقربیاً پانچ گھنٹوں کے بعد مجھے جانے کی اجازت دی گئی، کیا ملک میں بیٹیوں کےلیے آواز اٹھانا جرم ہوگیا ہے؟‘۔
قبل ازیں امت چاوڑا نے ایک ویڈیو پیام کے ذریعہ عوام کو ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل کی تھی۔ یہ ریلی کوچراب آشرم سے سابرمتی آشرم تک نکالی جانے والی تھی۔ ویڈیو میں امت چاوڑا نے لوگوں سے ملک و ریاست میں خواتین کی حفاظت کے مطالبہ کے لیے احتجاجی مارچ میں شامل ہونے کی درخواست کی تھی۔