ETV Bharat / state

این آر سی اور حراستی کیمپ پر جمعیت کا بیان - جمعیت علمائے ہند (م) کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی

آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزن کی آخری فہرست میں 19 لاکھ سے زیادہ افراد کو باہر کردیا گیا جبکہ آسام این آر سی سے خارج ہونے والوں کے لیے سب سے بڑا حراستی کیمپ بھی تعمیر کیا جارہا ہے۔

جمعیت علمائے ہند (م) کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی
جمعیت علمائے ہند (م) کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی
author img

By

Published : Jan 3, 2020, 5:46 PM IST

ریاست آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کی آخری فہرست میں 19 لاکھ سے زیادہ افراد کو خارج کر دیا گیا ہے اور آسام این آر سی سے خارج ہونے والوں کے لیے سب سے بڑا حراستی کیمپ بھی تعمیر کیا جارہا ہے اب اس حراستی کیمپ پر سیاست بھی گرما گئی ہے۔

جمعیت علمائے ہند (م) کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی گجرات کے شہر احمد آباد میں جمعیت کے ریاستی دفتر پر ایک میٹنگ میں شرکت کے لیے آئے تھے۔

اس موقع پر انھوں نے این آر سی اور حراستی کیمپ پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے اس طرح کے قانون لا رہی ہے این آر سی، اور شہریت ترمیم قانون دونوں ہی غلط ہے جمعیت علمائے ہند اس کی شدت سے مخالفت کر رہی ہے۔

مولانا حکیم الدین قاسمی نے مزید کہا کہ آسام میں لوگوں کی حالات بد سے بدتر ہوگئی ہے ایسے میں جمعیت علمائے ہند نے آسام این آر سی کو لے کر مقدمہ بھی لڑا ہے جو لوگ این آر سی باہر ہیں انہیں حکومت کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس بھی نہیں ملا۔

انہوں نے حراستی کیمپ کے تعلق سے کہا کہ اگر پورے ملک میں این آر سی نافذ کردیا گیا اور ملک کے لوگوں کو حراستی کیمپ میں بھر دیا گیا تو ان کی زندگی مفلوج ہو جائے گی اور وہ کسی کام کے نہیں رہیں گے۔

جمعیت علمائے ہند (م) کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی

واضح رہے کہ چند دنوں قبل گجرات کے وزیراعلی وجئے روپانی نے سی اے اے اور این آر سی کو پورے گجرات میں نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔

ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ این آر سی کی زد میں آنے والے لوگوں کے لیے حراستی کیمپ کتنا کارگر ثابت ہوتا ہے اور جمعیت علماء ہیں اس کے لیے آگے کیا قدم اٹھاتی ہے؟

ریاست آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کی آخری فہرست میں 19 لاکھ سے زیادہ افراد کو خارج کر دیا گیا ہے اور آسام این آر سی سے خارج ہونے والوں کے لیے سب سے بڑا حراستی کیمپ بھی تعمیر کیا جارہا ہے اب اس حراستی کیمپ پر سیاست بھی گرما گئی ہے۔

جمعیت علمائے ہند (م) کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی گجرات کے شہر احمد آباد میں جمعیت کے ریاستی دفتر پر ایک میٹنگ میں شرکت کے لیے آئے تھے۔

اس موقع پر انھوں نے این آر سی اور حراستی کیمپ پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے اس طرح کے قانون لا رہی ہے این آر سی، اور شہریت ترمیم قانون دونوں ہی غلط ہے جمعیت علمائے ہند اس کی شدت سے مخالفت کر رہی ہے۔

مولانا حکیم الدین قاسمی نے مزید کہا کہ آسام میں لوگوں کی حالات بد سے بدتر ہوگئی ہے ایسے میں جمعیت علمائے ہند نے آسام این آر سی کو لے کر مقدمہ بھی لڑا ہے جو لوگ این آر سی باہر ہیں انہیں حکومت کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس بھی نہیں ملا۔

انہوں نے حراستی کیمپ کے تعلق سے کہا کہ اگر پورے ملک میں این آر سی نافذ کردیا گیا اور ملک کے لوگوں کو حراستی کیمپ میں بھر دیا گیا تو ان کی زندگی مفلوج ہو جائے گی اور وہ کسی کام کے نہیں رہیں گے۔

جمعیت علمائے ہند (م) کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی

واضح رہے کہ چند دنوں قبل گجرات کے وزیراعلی وجئے روپانی نے سی اے اے اور این آر سی کو پورے گجرات میں نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔

ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ این آر سی کی زد میں آنے والے لوگوں کے لیے حراستی کیمپ کتنا کارگر ثابت ہوتا ہے اور جمعیت علماء ہیں اس کے لیے آگے کیا قدم اٹھاتی ہے؟

Intro:gj_ahd_02_hakimuddin qasmi_special pkg_7205053

آسام میں قومی رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کی آخری فہرست میں 19 لاکھ سے زیادہ افراد کو خارج کر دیا گیا ہے اور آسام این آر سی سےخارج ہونے والوں کے لیے سب سے بڑا ہی حراستی کیمپ بھی تعمیر کیا جارہا ہے ایسے میں اب حراستی کیمپ پر بھی سیاست شروع ہوچکی ہے.


Body:gj_ahd_02_hakimuddin qasmi_special pkg_7205053

این آر سی کے ساتھ ساتھ، حراستی کیمپ کیمپ پر جمیعت علمائے ہند کے سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے اس طرح کے قانون لا رہی ہے این آر سی، اور شہریت ترمیم بل دونوں ہی غلط ہے جمیعت علمائے ہند اس کی شدت سے مخالفت کر رہی ہے

مولانا حکیم الدین قاسمی نے مزید کہا کہ آسام میں لوگوں کی بد سے بدتر حالات ہے ایسے میں جمیعت علمائے ہند نہیں آسام این آر سی کو لے کر مقدمہ بھی لڑا ہے جو لوگ این آر سی باہر ہیں انہیں حکومت کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس بھی نہیں ملا.

انہوں نے حراستی کیمپ کے تعلق سے کہا کہ اگر پورے ملک میں این آر سی نافذ کردی گئی اور پورے ملک کے لوگوں کو حراستی کیمپ میں بھر دیا گیا تو ان کی زندگی مفلوج ہو جائے گی اور وہ کسی کام کے نہیں رہیں گے

بائٹ
مولانا حکیم الدین قاسمی
سیکرٹری
جمعیت علمائے ہند



Conclusion:gj_ahd_02_hakimuddin qasmi_special pkg_7205053

ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ این آر سی کی زد میں آنے والے لوگوں کے لئے حراستی کیمپ کتنا کارگر ثابت ہوتا ہے ہ اور جمیعت علماء ہیں اس کے لئے آگے کیا قدم اٹھاتی ہے؟

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.