ETV Bharat / state

گجرات: بہرام پور ضمنی انتخابات کیوں ہے خاص؟

احمدآباد کے مسلم اکثریتی علاقہ بہرام پورہ کے میونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات کے لیے آج ووٹ ڈالے جارہی ہیں۔

author img

By

Published : Oct 22, 2019, 11:22 AM IST

گجرات: بہرام پور ضمنی انتخابات کیوں ہے خاص؟

طویل عرصے سے کانگریس کے ساتھ اپنی سیاسی اننگز کھیلنے والے بدرالدین شیخ کے استعفیٰ کے بعد احمدآباد کے بہرام پورہ علاقہ میں ہونے والے میونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات زیادہ دلچسپ ہوگئے ہیں۔

بہرام پورہ علاقہ احمد آباد میونسپل کارپوریشن کی حدود میں انتہائی پسماندہ وارڈ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ نشست اس وارڈ کے کونسلر یوسف اجمیری کی موت کے بعد خالی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ضمنی انتخابات آج ہورہے ہیں۔

اس مسلم اکثریتی وارڈ میں 70 سے 72 فیصد رائے دہندگان مسلمان ہیں اور 28 سے 30فیصد ہندو ہیں جس میں زیادہ تر دلت ہیں۔

حالانکہ اس وارڈ میں بی جے پی کو کامیابی حاصل کرنا بہت مشکل ہے لیکن یہاں دلتوں کے اتحاد کو دیکھ کر بی جے پی نے دلت امیدوار کو کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گجرات: بہرام پور ضمنی انتخابات کیوں ہے خاص؟

کانگریس پارٹی نے اس نشست پر قمر الدین پٹھان کو اپنا امیدوار بنایا ہے جبکہ این سی پی نے مزمل میمن کو میدان میں اتارا ہے۔ بالکل نیا چہرہ پیش کرنے کی وجہ سے کانگریس پارٹی میں تنازع ہے۔
کانگریس کے ساتھ طویل سیاسی اننگز کھیلنے والے بدرالدین شیخ نے قمرالدین کے امیدوار نامزد ہونے کے بعد استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد بہرام پورہ میں میونسپل کارپوریشن کا ضمنی انتخاب اور زیادہ دلچسپ ہوگیا ہے۔

بہرام پورہ میں بی جے پی کے امیدوار دور دور تک نظر نہیں آرہےہیں، جس کی وجہ سے کانگریس اور این سی پی ہی اصل انتخابی میدان میں اپنا دم دکھاتی نظر آرہی ہیں۔


گجرات کے رہنما شنکر سنگھ واگھلا کی زیرقیادت میں بہرام پورہ میں این سی پی کا پہلا الیکشن ہے۔ جوناگڑھ کارپوریشن میں کانگریس سے اپوزیشن کی کرسی چھیننے کے بعد واگھیلا نے احمد آباد کے بہرام پورہ میونسپل کارپوریشن انتخابات میں دلت رہنما اور ایم ایل اے جیگنیش میوانی کے ساتھی مزمل میمن کو میدان میں اتار کر تمام سیاسی پارٹیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 2016 میں مزمل میمن اور ان کے ساتھیوں نے احمدآباد کے کچرے کا پہاڑ ڈمپنگ سائٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تحریک شروع کی تھی جس کے بعد اس لڑائی کو قانونی حیثیت دی اور گجرات ہائی کورٹ میں کچرے کے پہاڑ کو ہٹانے کے لئے ایک پی آئی ایل داخل کی جس کا فیصلہ گذشتہ دنوں آیا تھا۔
عدالت نے ایک برس میں کچرے کے اس پہاڑ کو ہٹانے اور 6 ماہ میں پروگریس رپورٹ دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔

گذشتہ میونسپل کارپوریشن انتخابات میں این سی پی کے امیدوار اور امسال ہور ہے انتخابات میں آزاد امیدوار حبیب شیخ بھی بہرام پورہ سیٹ پر اپنی قمست آزمارہے ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ حبیب شیخ نے بدر الدین جیسے کانگریس کے ایک مضبوط رہنما کے سامنے گذشتہ انتخابات میں آٹھ ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس لئے امید کی جارہی ہے کہ حبیب شیخ کا اس ضمنی انتخابات میں پلڑا بھاری رہنے والا ہے۔

ایسی صورتحال میں اب بہرام پورہ ضمنی انتخاب میں کانگریس کے لئے اپنی سیٹ بچانا مشکل نظر آرہا ہے لیکن یہ تو 22 اکتوبر کے ووٹنگ اور 24 اکتوبر کے نتائج ہی بتائیں گے کہ اس سیٹ پر کس امیدوار کو جیت حاصل ہوتی ہے۔

طویل عرصے سے کانگریس کے ساتھ اپنی سیاسی اننگز کھیلنے والے بدرالدین شیخ کے استعفیٰ کے بعد احمدآباد کے بہرام پورہ علاقہ میں ہونے والے میونسپل کارپوریشن کے ضمنی انتخابات زیادہ دلچسپ ہوگئے ہیں۔

بہرام پورہ علاقہ احمد آباد میونسپل کارپوریشن کی حدود میں انتہائی پسماندہ وارڈ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ نشست اس وارڈ کے کونسلر یوسف اجمیری کی موت کے بعد خالی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ضمنی انتخابات آج ہورہے ہیں۔

اس مسلم اکثریتی وارڈ میں 70 سے 72 فیصد رائے دہندگان مسلمان ہیں اور 28 سے 30فیصد ہندو ہیں جس میں زیادہ تر دلت ہیں۔

حالانکہ اس وارڈ میں بی جے پی کو کامیابی حاصل کرنا بہت مشکل ہے لیکن یہاں دلتوں کے اتحاد کو دیکھ کر بی جے پی نے دلت امیدوار کو کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گجرات: بہرام پور ضمنی انتخابات کیوں ہے خاص؟

کانگریس پارٹی نے اس نشست پر قمر الدین پٹھان کو اپنا امیدوار بنایا ہے جبکہ این سی پی نے مزمل میمن کو میدان میں اتارا ہے۔ بالکل نیا چہرہ پیش کرنے کی وجہ سے کانگریس پارٹی میں تنازع ہے۔
کانگریس کے ساتھ طویل سیاسی اننگز کھیلنے والے بدرالدین شیخ نے قمرالدین کے امیدوار نامزد ہونے کے بعد استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد بہرام پورہ میں میونسپل کارپوریشن کا ضمنی انتخاب اور زیادہ دلچسپ ہوگیا ہے۔

بہرام پورہ میں بی جے پی کے امیدوار دور دور تک نظر نہیں آرہےہیں، جس کی وجہ سے کانگریس اور این سی پی ہی اصل انتخابی میدان میں اپنا دم دکھاتی نظر آرہی ہیں۔


گجرات کے رہنما شنکر سنگھ واگھلا کی زیرقیادت میں بہرام پورہ میں این سی پی کا پہلا الیکشن ہے۔ جوناگڑھ کارپوریشن میں کانگریس سے اپوزیشن کی کرسی چھیننے کے بعد واگھیلا نے احمد آباد کے بہرام پورہ میونسپل کارپوریشن انتخابات میں دلت رہنما اور ایم ایل اے جیگنیش میوانی کے ساتھی مزمل میمن کو میدان میں اتار کر تمام سیاسی پارٹیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 2016 میں مزمل میمن اور ان کے ساتھیوں نے احمدآباد کے کچرے کا پہاڑ ڈمپنگ سائٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تحریک شروع کی تھی جس کے بعد اس لڑائی کو قانونی حیثیت دی اور گجرات ہائی کورٹ میں کچرے کے پہاڑ کو ہٹانے کے لئے ایک پی آئی ایل داخل کی جس کا فیصلہ گذشتہ دنوں آیا تھا۔
عدالت نے ایک برس میں کچرے کے اس پہاڑ کو ہٹانے اور 6 ماہ میں پروگریس رپورٹ دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔

گذشتہ میونسپل کارپوریشن انتخابات میں این سی پی کے امیدوار اور امسال ہور ہے انتخابات میں آزاد امیدوار حبیب شیخ بھی بہرام پورہ سیٹ پر اپنی قمست آزمارہے ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ حبیب شیخ نے بدر الدین جیسے کانگریس کے ایک مضبوط رہنما کے سامنے گذشتہ انتخابات میں آٹھ ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس لئے امید کی جارہی ہے کہ حبیب شیخ کا اس ضمنی انتخابات میں پلڑا بھاری رہنے والا ہے۔

ایسی صورتحال میں اب بہرام پورہ ضمنی انتخاب میں کانگریس کے لئے اپنی سیٹ بچانا مشکل نظر آرہا ہے لیکن یہ تو 22 اکتوبر کے ووٹنگ اور 24 اکتوبر کے نتائج ہی بتائیں گے کہ اس سیٹ پر کس امیدوار کو جیت حاصل ہوتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.