احتجاجی مظاہرے میں شامل خواتین نے ضلع کلکٹر کو میمیورنڈم پیش کیا، وہیں مظاہرے میں شامل گجرات ہائی کورٹ کی وکیل رتنا وہرا نے کہا 'مرارجی چوک پر کئی دنوں سے خواتین دن رات دھرنے پر بیٹھ کر سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کو واپس لینے کا مطالبہ کررہی ہیں۔ ایسے میں سی اے اے کس طرح سے ہمارے آئین کے مخالف ہے، اس سے کیا کچھ نقصان پہنچ رہا ہے اور لوگوں کے کیا مطالبات ہیں اسی سلسلے میں ایک میمورنڈم احمدآباد کلکٹر کو سونپا ہے'۔
انہوں نے کہا 'سی اے اے کالا قانون ہے اور اس سے کسی ایک مذہب کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے اور اس کے سبب لوگوں کی شہریت پر اثر پڑ سکتا ہے اس لئے وہ چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد اس قانون کو واپس لیا جائے'۔
یہ بھی پڑھیے
کانپور میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں شدت
دہلی اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی شروع
وہیں احمدآباد کلکٹر کو میمورنڈم دینے پہنچیں مرارجی چوک پر مظاہرے میں شامل ایک خاتون نے کہا 'جب تک سی اے اے واپس نہیں لیا جائے گا تب تک وہ دھرنے پر بیٹھی رہیں گی، انہیں کتنا بھی پریشان کیا جائے لیکن وہ اپنی جگہ سے ہلنے والی نہیں ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ سی اے اے اور این آر سی کو واپس لیا جائے، لہذا مذہب کی بنیاد پر سی اے اے کو ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے'۔
ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ احمدآباد کلکٹر اس تعلق سے کیا کچھ قدم اٹھاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
دہلی انتخابات: جامعہ مسجد سے راست
امانت اللہ کو زبردست سبقت