ETV Bharat / state

احمد آباد بلدیاتی انتخاب: مکتم پورا وارڈ میں بنیادی سہولیات کا فقدان

گجرات میں 21 فروری کو بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر ای ٹی بھارت اردو کی نمائندہ نے 'میرا وارڈ میرے مسائل' پروگرام کے تحت جوہا پورا کے مکتم پورا وارڈ کا جائزہ لیا۔

gujarat local body elections 2021: ground report etv bharat maktampura ward
مکتم پورا وارڈ میں بنیادی سہولت کا فقدان، عوام پریشان
author img

By

Published : Feb 9, 2021, 5:44 PM IST

Updated : Feb 9, 2021, 6:52 PM IST

احمدآباد کا مکتم پورا علاقہ مسلم اکثریتی علاقہ کہلاتا ہے۔ یہ علاقہ کافی پسماندہ اور پجھڑا ہوا ہے۔ یہاں کے لوگ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ مکتم پورا علاقے میں کانگریس کے چار کاؤنسلر ہیں۔ مکتم پورا وارڈ نمبر 34 کہلاتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

یہاں سال 2015 سے اب تک کانگریس کے چار کاؤنسلر سہانہ منصوری، روشن وہرا، سیمر خان پٹھان اور حاجی اسرار بیگ مرزا تھے، لیکن اب کانگریس نے روشن بین وہرا، سیمر خان پٹھان، حاجی اسرار بیگ مرزا کے علاوہ نیلم بین کو ٹکٹ دیا ہے۔ وہیں، سابق کاونسلر سہانہ منصوری نے اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہو کر اب اسی علاقے سے امیدوار بن گئی ہیں۔

نئی ووٹر لسٹ کے مطابق مکتم پورا میں 97 ہزار 414 سے زائد رائے دہندگان موجود ہیں۔ ان میں مسلم ووٹرس بڑی تعداد میں ہیں۔ یہ وارڈ احمدآباد کا سب سے بڑا وارڈ کہلاتا ہے۔ اسی علاقے میں بی جے پی، کانگریس، عام آدمی پارٹی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارنا شروع کردیا ہے۔

ایسے می‍ں جب ہم نے مکتم پورا علاقے کا جائزہ لیا، تو یہاں کی مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے۔ پانی کی بور بن جانے کےباوجود سرکاری پانی نہیں ملتا۔

gujarat local body elections 2021: ground report etv bharat maktampura ward
مکتم پورا وارڈ بنیادی سہولیات سے محروم

پانی خرید کر پینا پڑتا ہے۔ شدید گرمی میں بھی پانی کے ٹینکر بھی وقت پر نہیں آتے۔ علاقے میں گٹر کا تو بہت بڑا مسئلہ ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں پکی گٹر نہیں بنی ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ گٹر اکثر اس قدر بھر جاتا ہے کہ اس کا گندہ پانی پورے محلے میں پھیل جاتا ہے۔ وارڈ میں اسٹریٹ لائٹ کی بہت کمی ہے۔ اس علاقے میں راستے اب بھی کچے ہیں۔

کئی بار گٹر ٹوٹ جاتا ہے اور علاقے میں پانی بھر جاتا ہے۔ جگہ جگہ پر گندگی کا امبار لگ جاتا ہے، لیکن کوئی کارپوریٹر یہاں دیکھنے نہیں آتا۔ اردو اسکول یہاں نہیں ہیں۔ پچوں کو دور دراز کے اسکولوں میں بھیجنا پڑتا ہے۔

مقامی لوگوں نے کہا کہ 'ہم غریبوں کے بچوں کو مفت پڑھائی کے بجائے مہنگی پڑھائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں کوئی سرکاری اسکول، کالج اور دوا خانہ موجود نہیں ہے۔

gujarat local body elections 2021: ground report etv bharat maktampura ward
مکتم پورا وارڈ بنیادی سہولیات سے محروم

مکتم پورا علاقے کی خواتین کا کہنا ہے کہ وہ اب ایسا امیدوار چاہتی ہیں جو ان کو بنیادی سہولیات کو فراہم کر سکے۔ کام کرنے والے آدمی کو ہی وہ لوگ ووٹ دیں گے۔

جب ہم نے مکتم پورا علاقے کے کانگریس کی سیمر خان پٹھان سے عوام کی تکالیف کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر محلے میں میں ڈرینیج، پانی اور اسٹریٹ لائٹ کا کام کرایا ہے۔ اس محلے میں کچھ تکالیف ہو سکتی ہیں، لیکن اس کا بھی جلد حل نکالا جائے گا۔

بی جے پی کی حکومت ہونے کی وجہ سے مسلم علاقوں میں کام جلدی نہیں ہو پاتے اور یہاں کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اب کانگریس نے ہمیں دوبارہ ٹکٹ دیا ہے تو ہم ضرور باقی کے کام مکمل کریں گے۔

ان مسائل پر جب ہم نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی امیدوار سہانہ منصوری سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ یہاں کانگریس کا راج ہونے کے باوجود عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں اگر ہم اس بار الیکشن جیتتے ہیں تو یہاں کے عوام کے تمام پریشانیوں کو حل کریں گے اور انہیں تمام طرح کی بنیادی سہولیات فراہم کریں گے۔

مزید پڑھیں:

گجرات بلدیاتی انتخابات: ایم آئی ایم کارکنان نے حمایت واپس لی

ایسے میں اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس علاقے سے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والا امیدوار عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرپاتا ہے یا نہیں۔

احمدآباد کا مکتم پورا علاقہ مسلم اکثریتی علاقہ کہلاتا ہے۔ یہ علاقہ کافی پسماندہ اور پجھڑا ہوا ہے۔ یہاں کے لوگ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ مکتم پورا علاقے میں کانگریس کے چار کاؤنسلر ہیں۔ مکتم پورا وارڈ نمبر 34 کہلاتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

یہاں سال 2015 سے اب تک کانگریس کے چار کاؤنسلر سہانہ منصوری، روشن وہرا، سیمر خان پٹھان اور حاجی اسرار بیگ مرزا تھے، لیکن اب کانگریس نے روشن بین وہرا، سیمر خان پٹھان، حاجی اسرار بیگ مرزا کے علاوہ نیلم بین کو ٹکٹ دیا ہے۔ وہیں، سابق کاونسلر سہانہ منصوری نے اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہو کر اب اسی علاقے سے امیدوار بن گئی ہیں۔

نئی ووٹر لسٹ کے مطابق مکتم پورا میں 97 ہزار 414 سے زائد رائے دہندگان موجود ہیں۔ ان میں مسلم ووٹرس بڑی تعداد میں ہیں۔ یہ وارڈ احمدآباد کا سب سے بڑا وارڈ کہلاتا ہے۔ اسی علاقے میں بی جے پی، کانگریس، عام آدمی پارٹی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارنا شروع کردیا ہے۔

ایسے می‍ں جب ہم نے مکتم پورا علاقے کا جائزہ لیا، تو یہاں کی مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے۔ پانی کی بور بن جانے کےباوجود سرکاری پانی نہیں ملتا۔

gujarat local body elections 2021: ground report etv bharat maktampura ward
مکتم پورا وارڈ بنیادی سہولیات سے محروم

پانی خرید کر پینا پڑتا ہے۔ شدید گرمی میں بھی پانی کے ٹینکر بھی وقت پر نہیں آتے۔ علاقے میں گٹر کا تو بہت بڑا مسئلہ ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں پکی گٹر نہیں بنی ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ گٹر اکثر اس قدر بھر جاتا ہے کہ اس کا گندہ پانی پورے محلے میں پھیل جاتا ہے۔ وارڈ میں اسٹریٹ لائٹ کی بہت کمی ہے۔ اس علاقے میں راستے اب بھی کچے ہیں۔

کئی بار گٹر ٹوٹ جاتا ہے اور علاقے میں پانی بھر جاتا ہے۔ جگہ جگہ پر گندگی کا امبار لگ جاتا ہے، لیکن کوئی کارپوریٹر یہاں دیکھنے نہیں آتا۔ اردو اسکول یہاں نہیں ہیں۔ پچوں کو دور دراز کے اسکولوں میں بھیجنا پڑتا ہے۔

مقامی لوگوں نے کہا کہ 'ہم غریبوں کے بچوں کو مفت پڑھائی کے بجائے مہنگی پڑھائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں کوئی سرکاری اسکول، کالج اور دوا خانہ موجود نہیں ہے۔

gujarat local body elections 2021: ground report etv bharat maktampura ward
مکتم پورا وارڈ بنیادی سہولیات سے محروم

مکتم پورا علاقے کی خواتین کا کہنا ہے کہ وہ اب ایسا امیدوار چاہتی ہیں جو ان کو بنیادی سہولیات کو فراہم کر سکے۔ کام کرنے والے آدمی کو ہی وہ لوگ ووٹ دیں گے۔

جب ہم نے مکتم پورا علاقے کے کانگریس کی سیمر خان پٹھان سے عوام کی تکالیف کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر محلے میں میں ڈرینیج، پانی اور اسٹریٹ لائٹ کا کام کرایا ہے۔ اس محلے میں کچھ تکالیف ہو سکتی ہیں، لیکن اس کا بھی جلد حل نکالا جائے گا۔

بی جے پی کی حکومت ہونے کی وجہ سے مسلم علاقوں میں کام جلدی نہیں ہو پاتے اور یہاں کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اب کانگریس نے ہمیں دوبارہ ٹکٹ دیا ہے تو ہم ضرور باقی کے کام مکمل کریں گے۔

ان مسائل پر جب ہم نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی امیدوار سہانہ منصوری سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ یہاں کانگریس کا راج ہونے کے باوجود عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں اگر ہم اس بار الیکشن جیتتے ہیں تو یہاں کے عوام کے تمام پریشانیوں کو حل کریں گے اور انہیں تمام طرح کی بنیادی سہولیات فراہم کریں گے۔

مزید پڑھیں:

گجرات بلدیاتی انتخابات: ایم آئی ایم کارکنان نے حمایت واپس لی

ایسے میں اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس علاقے سے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والا امیدوار عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرپاتا ہے یا نہیں۔

Last Updated : Feb 9, 2021, 6:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.