احمدآباد: گجرات میں آوارہ مویشیوں اور خستہ حال سڑکوں کے تعلق سے گجرات ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ہائی کورٹ کے جسٹس اے جے شاستری اور جسٹس جے سی خوشی کی بنچ نے گجرات حکومت پر کئی سارے سوال اٹھائے اور کہا کہ گجرات میں آوارہ مویشیوں کا ظلم پھر سر اٹھا رہا ہے۔ حکومت کو اس معاملے پر کیا کرنا چاہیے؟۔
گجرات ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران حکومت سے سوال کیا کہ خراب سڑکوں کے لیے ذمہ دار کون ہے؟ احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اس معاملے پر جواب دیتے ہوئے سینیئر وکیل مہر جوشک اور ایڈوکیٹ ستیم چھایا نے بتایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے کہ ہم جان بوجھ کر ہائی کورٹ کے احکامات کو نافذ نہیں کر رہے ہیں۔ کام جاری ہے۔ ایک سڑک مکمل ہونے کے بعد ہم دوسری سڑک کی رپیرنگ شروع کر دیتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کارپوریشن کی جانب سے پروجیکٹ مینٹیننس کنسلٹنٹ بھی تشکیل دیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے بھی تمام زون میں کام کیا جا رہا ہے۔ وہیں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ آوارہ مویشیوں کے معاملے پر کوئی مخصوص پالیسی نہیں بنائی گئی ہے۔ اس پر جب عدالت نے حکومت سے سوال کیا تو گجرات حکومت نے کہا کہ پارکنگ کا مسئلہ جی ڈی سی آر سے جڑا ہوا ہے۔ ہر عمارت کے لئے پارکنگ کی ضرورت ہے تاہم جو بھی مسئلہ ہے اسے دور کیا جائےگا۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ آوارہ مویشیوں کا مسئلہ سنگین ہوتا جا رہا ہے لہذا ان تمام مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی: آوارہ مویشیوں کو گئو شالہ میں رکھنے کا مطالبہ