ETV Bharat / state

Loudspeaker Row لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے معاملے میں حکومت کو حلف نامہ داخل کرنے کا حکم

author img

By

Published : Apr 19, 2023, 10:29 PM IST

لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ نے آج سماعت کے دوران گجرات حکومت کو ایک حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔

لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے معاملے میں حکومت کو حلف نامہ داخل کرنے کا حکم
لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے معاملے میں حکومت کو حلف نامہ داخل کرنے کا حکم

احمدآباد: لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ میں مسلسل سماعت جاری ہے۔ ایسے میں اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے آج سماعت کے دوران گجرات حکومت کو ایک حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ گجرات حکومت کو 19 جون تک حلف نامہ ہائی کورٹ میں جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔

دراصل گزشتہ دنوں گاندھی نگر کے ڈاکٹر دھرمیندر پرجاپتی کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ میں مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے معاملے پر ایک مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ جس میں بتایا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر میں اذان کی آواز دن میں پانچ بار بلند آواز سے سنائی دیتی تھی اس معاملے پر ڈاکٹر دھرمیندر پرجاپتی نے بتایا تھا کہ ہماری کلینک کے قریب مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پر دی جانے والی اذان کی آواز سے صوتی آلودگی پیدا ہوتی ہے اور یہ آلودگی انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

درخواست گزار نے آلہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا جس میں بتایا کہ نماز اور اذان مسلم مذہب کا لازمی جزو ہے لیکن لاؤڈ اسپیکر اور مائیکروفون اس کے لئے لازمی حصہ نہیں ہے۔ اسے مذہب کی آزادی کے تحت اس طرح استعمال نہیں کیا جاسکتا جس سے لوگوں کو پریشانی ہو۔ گجرات ہائی کورٹ میں آج اس معاملے کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا گیا کہ صبح 4 سے 5 بجے تک لاؤڈ اسپیکر پر اذان دی جا رہی تھی۔ جس سے لوگوں کو سونے میں دقت ہو رہی تھی جس پر ایک ویڈیو بھی عدالت میں پیش کیا گیا جس کےبعد گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو حکم دیا کہ وہ ایڈووکیٹ جنرل سے روبرو ہو کر تفصیلی حلف نامہ عدالت میں پیش کریں۔ 19 جون تک حلف نامہ ہائی کورٹ میں پیش کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: Circular Issued on loudspeakers in Karnataka: 'اذان، بھجن کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا لائیسنس دیا جانا درست نہیں'

احمدآباد: لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ میں مسلسل سماعت جاری ہے۔ ایسے میں اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے آج سماعت کے دوران گجرات حکومت کو ایک حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ گجرات حکومت کو 19 جون تک حلف نامہ ہائی کورٹ میں جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔

دراصل گزشتہ دنوں گاندھی نگر کے ڈاکٹر دھرمیندر پرجاپتی کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ میں مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کے معاملے پر ایک مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ جس میں بتایا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر میں اذان کی آواز دن میں پانچ بار بلند آواز سے سنائی دیتی تھی اس معاملے پر ڈاکٹر دھرمیندر پرجاپتی نے بتایا تھا کہ ہماری کلینک کے قریب مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پر دی جانے والی اذان کی آواز سے صوتی آلودگی پیدا ہوتی ہے اور یہ آلودگی انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

درخواست گزار نے آلہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا جس میں بتایا کہ نماز اور اذان مسلم مذہب کا لازمی جزو ہے لیکن لاؤڈ اسپیکر اور مائیکروفون اس کے لئے لازمی حصہ نہیں ہے۔ اسے مذہب کی آزادی کے تحت اس طرح استعمال نہیں کیا جاسکتا جس سے لوگوں کو پریشانی ہو۔ گجرات ہائی کورٹ میں آج اس معاملے کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا گیا کہ صبح 4 سے 5 بجے تک لاؤڈ اسپیکر پر اذان دی جا رہی تھی۔ جس سے لوگوں کو سونے میں دقت ہو رہی تھی جس پر ایک ویڈیو بھی عدالت میں پیش کیا گیا جس کےبعد گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو حکم دیا کہ وہ ایڈووکیٹ جنرل سے روبرو ہو کر تفصیلی حلف نامہ عدالت میں پیش کریں۔ 19 جون تک حلف نامہ ہائی کورٹ میں پیش کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: Circular Issued on loudspeakers in Karnataka: 'اذان، بھجن کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا لائیسنس دیا جانا درست نہیں'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.