نئی دہلی: راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ میں مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں سزا پر روک لگانے کی اپیل کی ہے۔ دریں اثنا گجرات ہائی کورٹ کی جسٹس گیتا گوپی نے راہل کی اپیل کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ اس سے پہلے سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سورت کی عدالت نے ہتک عزت کیس میں 2 سال کی سزا سنائی ہے۔ تاہم سزا کے فوراً بعد راہل گاندھی کو ضمانت مل گئی۔ عدالت نے ان کی سزا کو 30 دن کے لیے معطل کر دیا تھا، تاکہ راہل گاندھی اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کر سکیں۔ اس کے بعد 24 مارچ کو راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔ 27 مارچ کو لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی نے راہل کو بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس بھیجا تھا۔
کمیٹی نے انہیں 22 اپریل تک 12 تغلق روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کو کہا تھا۔ راہل نے بنگلہ خالی کر دیا ہے اور ماں سونیا گاندھی کی رہائش گاہ میں شفٹ ہو گئے ہیں۔ اس کے بعد راہل گاندھی نے 3 اپریل کو سورت کی سیشن کورٹ میں اپنی سزا کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ انہوں نے اپنی سزا کو روکنے کے لیے درخواست بھی دائر کی۔ راہل گاندھی کو عدالت نے 3 اپریل کو ضمانت دی تھی، لیکن ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست 20 اپریل کو مسترد کر دی گئی۔
عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا تھا کہ رکن پارلیمنٹ اور دوسری سب سے بڑی سیاسی پارٹی کے صدر ہونے کے ناطے راہل گاندھی کو اپنی باتوں کو لے کر محتاط رہنا چاہیے تھا۔ سورت کی سیشن عدالت نے ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ 'انہیں الفاظ کے چناؤ میں زیادہ محتاط ہونا چاہیے تھا۔' اس کے بعد راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi Vacated Bungalow راہل گاندھی کو سچ بولنے کی قیمت چکانی پڑی: بھوپیش بگھیل