ضمنی انتخابات میں 6 اسمبلی حلقوں میں پرامن طریقے سے پولنگ کا اختتام ہوا جس میں کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے الپیش ٹھاکر کی اسمبلی نشست رادھن پور بھی شامل ہے۔
ان سیٹوں پر الپیش ٹھاکر سمیت 42 امیدوار میدان میں تھے، ووٹنگ کا تناسب سنہ 2017 کے مقابلے میں کافی کم رہا۔
ان سیٹوں پر مجموعی طور پر 14 لاکھ 76 ہزار ووٹر تھے، پاٹن ضلع کے رادھن پور سیٹ پر بی جے پی کے الپیش ٹھاکر بمقابلہ کانگریس کے رگھو دیسائی سے ماناجارہا ہے، یہ سیٹ الپیش کے استعفی کے بعد خالی ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ بائیڈ اسمبلی نشست پر کانگریس سے استعفی دے کر بی جے پی میں شامل ہونے والے الپیش کے معاون سابق رکن اسمبلی دھون جھالا اور کانگریس کے جسو پٹیل کے درمیان اہم مقابلہ مانا جارہا ہے۔
بی جے پی کے چار ممبران اسمبلی کے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں رکن پارلیمان بن جانے کے بعد یہ خالی ہوئی چار نشستوں میں مہی ساگر ضلع کے لوناواڈا میں بی جے پی کے جگنیش سیوک کامقابلہ کانگریس کے گلاب چوہان سے، مہیسانا کے کھیرالو سیٹ پر بی جے پی کے اجمل ٹھاکر کا کانگریس کے بابوجی ٹھاکر سے، احمدآباد کے امرائی واڑی سیٹ پر بی جے پی کے جگدیش پٹیل کا کانگریس کے دھرمیندر پٹیل اور بناس کانٹھا کی شراد سیٹ پر بی جے پی کے جیوراج پٹیل کا کانگریس کے گلاب سنگھ راجپوت سے اہم مانا جارہا ہے۔
گجرات کی چھ اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ مکمل ہو چکی ہے، شام 6 بجے تک اوسطاً 52 فیصدی پولنگ ریکارڈ کی گئی۔
ریاست کے رادھن پور، تھراڈ، کھیرالو، امرائی واڑی، لونا ولا اور بایڈ انتخابی حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے جس میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان راست مقابلہ دیکھنے ملا۔
ان تمام نشستوں پر ووٹنگ کی فیصد سے یہ واضح ہوتا ہے کہ گزشتہ اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے مقابلےاس الیکشن میں بے حد کم ووٹنگ ہوئی اور ووٹرز میں مایوسی بھی نظرآئی۔
ووٹنگ کے اعداد و شمار کے مطابق شام 6 بجے تک، رادھن پور نشست پر اوسطاً 60 فیصد، تھراڈ پر 65 فیصد، کھیرالو سیٹ پر 42 فیصد، امرائی واڑی سیٹ پر 31 فیصد، لوناولا سیٹ پر 47 فیصد اور بائید سیٹ پر 57 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔
ضمنی انتخابات میں ووٹرس میں کہیں جوش و خروش تو کہیں مایوسی کے بادل چھائے نظر آئے۔
صبح سویرے ہی پولنگ مراکز پر جہاں رائے دہندگان کی لمبی قطار دیکھنے ملی وہیں دس بجے کے بعد سے احمدآباد کی امرائی واڑی سیٹ میں امیدواروں اور ان کے حامیوں کے علاوہ ووٹرس نے زیادہ دلچسپی نہیں دکھائی، وہیں سبھی مقام پر ضمنی انتخابات پرامن ماحول میں ہوا۔
ریاست کی 6 اسمبلی نشستوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ مراکز پر ایس آر پی، سی آر پی ایف، بی ایس ایف سمیت دستے تعینات رہے۔
حساس پولنگ مراکز کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی، پولنگ مراکز پر پولیس اہلکار اور ہوم گارڈز بھی تعینات تھے جبکہ انتخابات کے تعلق سے شکایت درج کرانے کے لیے 1950 ہیلپ لائن نمبر جاری کیا گیا تھا۔
واجح رہے کہ احمد آباد کی امرائی واڑی سیٹ پر بی جے پی اور کانگریس نے پٹیل برادری کے امیدوار میدان میں اتارے تھےکھڑے، اسی کے ساتھ، کھیرالو میں ٹھاکر برادری کے امیدوار آمنے سامنے تھے۔
اس کے علاوہ ، رادھن پور میں بی جے پی کے الپیش ٹھاکر کے خلاف کانگریس نے رگھو دیسائی، بائیڈ میں بی جے پی کے دھول سنگھ کے خلاف جسو بھائی پٹیل، تھراڈ میں بی جے پی کے جیو راج پٹیل کے مد مقابل گلاب سنگھ راجپوت اور لوناولا میں جگنیش سیوک کے خلاف کانگریس کے گلاب سنگھ چوہان میدان میں ہیں۔
واضح رہے کہ ضمنی انتخاب میں 6 نشستوں کے لیے 42 امیدوار میدان میں ہیں۔