گجرات بائیوٹیکنالوجی ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر چیتنیہ جوشی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'عالمی ادارہ صحت نے 11 مارچ کو کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دیا تھا اور چین کے ووہان شہر میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے معاملات سامنے آئے تھے۔ اس کے بعد چین اور دنیا بھر میں 396 دیگر لیبارٹریوں میں کورونا وائرس کے لیے ویکسین اور دوا کا ٹیسٹ کیا گیا۔ ان کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ کورونا وائرس میں ایک مدت میں چھ تبدیلیاں ہوئی ہیں۔
-
https://t.co/Df4NzD7wBj pic.twitter.com/uWtg8NQqMW
— Gujarat Information (@InfoGujarat) April 16, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">https://t.co/Df4NzD7wBj pic.twitter.com/uWtg8NQqMW
— Gujarat Information (@InfoGujarat) April 16, 2020https://t.co/Df4NzD7wBj pic.twitter.com/uWtg8NQqMW
— Gujarat Information (@InfoGujarat) April 16, 2020
اب تک بھارت میں کوئی بھی لیبارٹری اس طرح کے تجزیے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ کورونا وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔ تازہ ترین تحقیقی نتائج سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ کورونا وائرس کس طرح انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے اور پھیپھڑوں اور جسم کے دیگر حصوں پر حملہ کرتا ہے۔
کورونیوائرس کے جینوم کی دریافت کے علاوہ، گجرات بائیوٹیکنالوجی ریسرچ سنٹر کے سائنس دانوں نے بھی کورونا وائرس میں تین طرح کے تبدیلی پایا ہے جو ایک اہم کامیابی ہے۔ یہ دریافتیں کورونا وائرس کی ویکسین یا دوائی تیار کرنے میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔
ریاست کے مختلف حصوں سے کرونا مثبت معاملات کے نمونے لے کر مزید تحقیق کی جائے گی۔ مزید نمونوں کا جمع وائرس کی مزید شناخت اور ویکسین تیار کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔