ETV Bharat / state

گاندھی نگر سیٹ سرخیوں میں کیوں ہے؟

بی جے پی کو فرش سے عرش پر پہنچانے والے سینیئر رہنما و سابق نائب وزیراعظم لال کرشن اڈوانی کا ٹکٹ کٹنے سے سرخیوں میں آنے والی گجرات کی گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ پر گذشتہ 30 برس سے بی جے پی کا قبضہ ہے اور اس بار کے الیکشن میں بھی اسے شکست دینا آسان نہیں ہوگا۔

amit shah
author img

By

Published : Mar 25, 2019, 11:43 PM IST


یہاں سے 6 بار فتحیاب ہونے والے اڈوانی کی جگہ بی جے پی نے اس بار اپنے صدر امت شاہ کو امیدوار بنایا ہے۔

بی جے پی کے امیدوار کے طور پر شنکر سنگھ واگھیلا نے 1989 میں کانگریس سے یہ سیٹ چھینی تھی۔ اس کے بعد سے اس سیٹ پر بی جے پی کا پرچم لہرا رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی بھی یہاں سے ایک بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔

ریاست کا اہم تجارتی مرکز احمد آباد سے متصل سات اسمبلی حلقوں میں مجموعی طور پر 19 لاکھ 20 ہزار 807 رائے دہندگان ہیں جن میں 9 لاکھ 91 ہزار 877 مرد اور 9 لاکھ 28ہزار 881 خواتین ہیں۔

اس میں 79 فیصد عوام شہروں میں اور 21 فیصد عوام دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔ اس سیٹ پر پٹیل رائے دہندگان کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ امت شاہ کا آبائی انتخابی حلقہ نارانپورہ اسی کے تحت آتا ہے۔

گاندھی نگر میں سوامی نارائن سنپردائے کے ذریعے تعمیر عظیم الشان مندر ہے جو ریاست کے اہم ثقافتی مراکز میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ اس مندر کی بنیاد 1992 میں رکھی گئی تھی۔

اس مندر میں بھگوان سوامی نارائن کا سونے کا تقریباً 7 فٹ اونچا مجسمہ رکھا گیا ہے۔ سابرمتی کے کنارے سابرمتی آشرم ہے جسے گاندھی جی نے 1915 میں قائم کیا تھا۔

آج یہ آشرم ایک میوزیم، لائبریری، تاریخی آڈیٹوریم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اڈالج میں تری مندر، جگناتھ مندر، شنی مندر، ویشنو دیوی مندر واقع ہے۔

اڈوانی نے یہاں سے پہلی بار 1991 میں الیکشن لڑا اور لوک سبھا پہنچے۔ حوالہ ڈائری میں نام آنے پر ان کے الیکشن نہ لڑنے کے فیصلے کی وجہ سے 1996 میں اٹل بہاری واجپئی نے یہاں سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔

بعد ازاں 1998 ،1999 ،2004،2009 اور2014 کے تمام الیکشن میں بی جے پی فتحیاب رہی۔ گذشتہ الیکشن میں اڈوانی کو یہاں پر 773539 ووٹ ملے تھے جبکہ کانگریس کو 290418 ووٹ حاصل ہوئے تھے۔


یہاں سے 6 بار فتحیاب ہونے والے اڈوانی کی جگہ بی جے پی نے اس بار اپنے صدر امت شاہ کو امیدوار بنایا ہے۔

بی جے پی کے امیدوار کے طور پر شنکر سنگھ واگھیلا نے 1989 میں کانگریس سے یہ سیٹ چھینی تھی۔ اس کے بعد سے اس سیٹ پر بی جے پی کا پرچم لہرا رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی بھی یہاں سے ایک بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔

ریاست کا اہم تجارتی مرکز احمد آباد سے متصل سات اسمبلی حلقوں میں مجموعی طور پر 19 لاکھ 20 ہزار 807 رائے دہندگان ہیں جن میں 9 لاکھ 91 ہزار 877 مرد اور 9 لاکھ 28ہزار 881 خواتین ہیں۔

اس میں 79 فیصد عوام شہروں میں اور 21 فیصد عوام دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔ اس سیٹ پر پٹیل رائے دہندگان کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ امت شاہ کا آبائی انتخابی حلقہ نارانپورہ اسی کے تحت آتا ہے۔

گاندھی نگر میں سوامی نارائن سنپردائے کے ذریعے تعمیر عظیم الشان مندر ہے جو ریاست کے اہم ثقافتی مراکز میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ اس مندر کی بنیاد 1992 میں رکھی گئی تھی۔

اس مندر میں بھگوان سوامی نارائن کا سونے کا تقریباً 7 فٹ اونچا مجسمہ رکھا گیا ہے۔ سابرمتی کے کنارے سابرمتی آشرم ہے جسے گاندھی جی نے 1915 میں قائم کیا تھا۔

آج یہ آشرم ایک میوزیم، لائبریری، تاریخی آڈیٹوریم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اڈالج میں تری مندر، جگناتھ مندر، شنی مندر، ویشنو دیوی مندر واقع ہے۔

اڈوانی نے یہاں سے پہلی بار 1991 میں الیکشن لڑا اور لوک سبھا پہنچے۔ حوالہ ڈائری میں نام آنے پر ان کے الیکشن نہ لڑنے کے فیصلے کی وجہ سے 1996 میں اٹل بہاری واجپئی نے یہاں سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔

بعد ازاں 1998 ،1999 ،2004،2009 اور2014 کے تمام الیکشن میں بی جے پی فتحیاب رہی۔ گذشتہ الیکشن میں اڈوانی کو یہاں پر 773539 ووٹ ملے تھے جبکہ کانگریس کو 290418 ووٹ حاصل ہوئے تھے۔

Intro:Body:

salman


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.