ETV Bharat / state

Professor Nisar Ahmed خدمتِ خلق میرا نصب العین

author img

By

Published : Aug 19, 2023, 2:49 PM IST

Updated : Aug 19, 2023, 4:47 PM IST

ریاست گجرات کے معروف پروفیسر، ادیب قلمکار اور سیاسی لیڈر و جمعیت علمائے ہند کے جنرل سیکرٹری پروفیسر نثار احمد انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے مختلف امور پر بات کی ہے۔

پروفیسر نثار احمد انصاری سےخصوصی گفتگو
پروفیسر نثار احمد انصاری سےخصوصی گفتگو
Professor Nisar Ahmed

احمدآباد: گجرات کے معروف پروفیسر، ادیب قلمکار اور سیاسی لیڈر و جمعیت علمائے ہند کے جنرل سیکرٹری پروفیسر نثار احمد انصاری سے ای ٹی بی بھارت کے نمائندہ روشن آراء نے ان کی ادبی سیاسی اور دیگر سرگرمیوں کے تعلق سے خصوصی گفتگو کی۔ دراصل پروفیسر نثار احمد انصاری کا نثار احمد انصاری محمد یوسف ہے اور ان کی والدہ کا نام حفیظہ بی بی ہے ان کی پیدائش 1938 احمد آباد میں ہوئی۔اس تعلق سے پروفیسر اپنے سر احمد انصاری نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آراء سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 1920 کے آس پاس میرے والد روزی روٹی کی تلاش میں اپنے وطن پڑتاب گڑھ کے مردم خیز موضع بابو گنج سے ہجرت کر کے احمد آباد آئے اور احمد اؑباد میں ہی میری پوری تعلیم و تربیت ہوئی اور ہمیشہ سے میں احمد اؑباد کا ہو کر رہ گیا۔

ابتدائی تعلیم ورنا کیولری اسکول میں ہوئی فارسی ادب میں اعلیٰ امتیاز کے ساتھ ایم اے، پی ایچ ڈی۔ سند حاصل کرنے کے لیے 1964سے مختلف تعلیمی اداروں سے وابستہ رہا۔ میں نے بچپن میں ہی ملک کی آزادی دیکھی میرے والد صاحب کا بھی ملک کی آزادی میں رول رہا ہے اور بچپن سے ہی مجھے پڑھنے لکھنے کا کافی شوق تھا اس کے علاوہ سب سے بڑا منظر میں نے فسادات کا دیکھا جو گجرات میں بار بار ہوتے رہے۔ خاص طور سے 2002 کے فساد 1985 کے ساتھ 1969 کے فساد نے ہی میری زندگی میں بہت سے تبدیلی لائے ہیں اور مجھے پڑھائی سے سیاست کی طرف بھی رخ موڑنا پڑا، میں ایک سیاسی لیڈر بھی بنا، میں نے لوگوں کے لیے زندگی بھر خدمت کی۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء ہند گجرات کے جنرل سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہا ہوں۔ اور فسادات کے دوران ریلیف کمیٹی کے ممبر بن کر بھی کافی متاثرین امداد پہنچانے کا کام کیا اور ان کے مسائل کو گجرات ہائی کورٹ تک بھی پہنچایا۔ مجھے ادب سے بچپن سے لگاؤ تھا اس کے لیے سب میں نے گجرات کے مشہور شخصیت وارث علوی اس کی ایما پر ایم اے بی ہے مکمل کر لیا تب مجھے ایک کالج میں پروفیسر بننے کا موقع ملا اور میں فارسی کا پروفیسر رہا جب احمد آباد شہر میں بھارتیہ ودیا بھون کالج کا آغاز ہوا بطور لیکچرر خدمات سر انجام دیں۔ ایک سال کی تعلیمی مصروفیات کے بعد میں ریٹائرڈ ہو گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری زندگی میں تعلیمی ادبی اور تعلیمی سفر کے دوران کئی ادبی تقریبات، سیمینار، کانفرنسز۔ادبی مجالس وغیرہ میں شرکت کی۔ ادبی مقالات پیش کیے۔ جو اب کتاب صورت میں زیر طباعت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں نے میرے ہنر کو بہت سراہا۔ میری کتابوں کی ستائش کی اور مجھے کئی سارے اعزاز سے نوازا گیا۔ پھر میں خاص طور سے (1)مولانا آزاد کے یوم پیدائش پر قومی تعلیمی جشن کے تعلق سے اردو تعلیمی کمیٹی برائے مسلم ایجوکیشن۔حیدرآباد کی طرف سے ریچول سمان ایک خصوصی تمغہ سے نوازا گیا۔ (2) آل انڈیا پسین ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے2010 میں آگرہ یونیورسٹی کے EMINENT PROF OF PERSIAN ایوارڈ سے نوازا گیا۔ (3) انڈین کونسل اف سوشل ویلفیئر، گجرات سے کی جانب سے 2012 میں"گلوری آف گجرات" ایوارڈ ملا۔ (4) 2016 میں گجرات اردو اکادمی کی طرف سے گورو پرسکار سے نوازا گیا جس میں حسب معمول سرٹیفیکیٹ، ایک شال اور ایک لاکھ روپے سے نوازا گیا۔

کئی مقامات پر ممبر اور عہدے دار ہوں جس پر خاص طور سے(1) منیٹر ممبر چیئرمین بورڈ کے تحت وائس چانسلر ممبر، شروع سے سیاست میں دلچسپی رکھتے تھے، احمد آباد میونسپل کارپوریشن میں کانگریس کی نمائندگی کرتے تھے۔ پانچ سال تک میونسپل کونسلر کے طور پر انتخاب لڑا، جیتا اور خدمات انجام دیں۔ (2) وہ گجرات کی صوبائی کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کی ذمہ داریاں بھی نبھا چکے ہیں اور اب تک وہ کسی نہ کسی طرح کانگریس کے خیر سگالی حلقوں میں شامل رہے ہیں۔ (3) جمعیت علمائے ہند سے ان کا بہت پرانا تعلق تھا۔ جمعیۃ علماء ہند صوبہ گجرات کے ٹرسٹی کے طور پر سرگرم ہے۔

مزید پڑھیں: آل انڈیا مومن کانفرنس کے قومی صدر فیروز احمد انصاری سے خصوصی بات چیت

انہوں نے مزید بتایا ہے کہ جمعیت علماء ہند سے میرا بہت پرانا تعلق تھا۔ جمعیۃ علماء ہند صوبہ گجرات کے جنرل سیکریٹری کے طور پر سرگرمیوں اور جمعیت علماء ہند میں رہ کر میں نے لوگوں کے حقوق دلانے کی کافی لڑائیاں لڑی ہے ان کی قانونی لڑائیاں بھی لڑی ہے اور ابھی بھی کسی طرح کا مسئلہ پیش آتا ہے تو ہم وہاں جاتے ہیں جیسے کہ قدرتی آفت ہو یا انسانی آفت ہو انہیں مدد کرنے کے لیے ہم ہمیشہ تیار رہتے ہیں اور مختلف مسائل پر میں آج بھی اپنی رائے رکھتا ہوں گجرات میں جمعیت کے ہر کام میں میری رائے لی جاتی رہی ہے اور اگے بھی میں اسی طرح خدمت خلق کا کام کرتا رہوں گا۔

Professor Nisar Ahmed

احمدآباد: گجرات کے معروف پروفیسر، ادیب قلمکار اور سیاسی لیڈر و جمعیت علمائے ہند کے جنرل سیکرٹری پروفیسر نثار احمد انصاری سے ای ٹی بی بھارت کے نمائندہ روشن آراء نے ان کی ادبی سیاسی اور دیگر سرگرمیوں کے تعلق سے خصوصی گفتگو کی۔ دراصل پروفیسر نثار احمد انصاری کا نثار احمد انصاری محمد یوسف ہے اور ان کی والدہ کا نام حفیظہ بی بی ہے ان کی پیدائش 1938 احمد آباد میں ہوئی۔اس تعلق سے پروفیسر اپنے سر احمد انصاری نے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آراء سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 1920 کے آس پاس میرے والد روزی روٹی کی تلاش میں اپنے وطن پڑتاب گڑھ کے مردم خیز موضع بابو گنج سے ہجرت کر کے احمد آباد آئے اور احمد اؑباد میں ہی میری پوری تعلیم و تربیت ہوئی اور ہمیشہ سے میں احمد اؑباد کا ہو کر رہ گیا۔

ابتدائی تعلیم ورنا کیولری اسکول میں ہوئی فارسی ادب میں اعلیٰ امتیاز کے ساتھ ایم اے، پی ایچ ڈی۔ سند حاصل کرنے کے لیے 1964سے مختلف تعلیمی اداروں سے وابستہ رہا۔ میں نے بچپن میں ہی ملک کی آزادی دیکھی میرے والد صاحب کا بھی ملک کی آزادی میں رول رہا ہے اور بچپن سے ہی مجھے پڑھنے لکھنے کا کافی شوق تھا اس کے علاوہ سب سے بڑا منظر میں نے فسادات کا دیکھا جو گجرات میں بار بار ہوتے رہے۔ خاص طور سے 2002 کے فساد 1985 کے ساتھ 1969 کے فساد نے ہی میری زندگی میں بہت سے تبدیلی لائے ہیں اور مجھے پڑھائی سے سیاست کی طرف بھی رخ موڑنا پڑا، میں ایک سیاسی لیڈر بھی بنا، میں نے لوگوں کے لیے زندگی بھر خدمت کی۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء ہند گجرات کے جنرل سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہا ہوں۔ اور فسادات کے دوران ریلیف کمیٹی کے ممبر بن کر بھی کافی متاثرین امداد پہنچانے کا کام کیا اور ان کے مسائل کو گجرات ہائی کورٹ تک بھی پہنچایا۔ مجھے ادب سے بچپن سے لگاؤ تھا اس کے لیے سب میں نے گجرات کے مشہور شخصیت وارث علوی اس کی ایما پر ایم اے بی ہے مکمل کر لیا تب مجھے ایک کالج میں پروفیسر بننے کا موقع ملا اور میں فارسی کا پروفیسر رہا جب احمد آباد شہر میں بھارتیہ ودیا بھون کالج کا آغاز ہوا بطور لیکچرر خدمات سر انجام دیں۔ ایک سال کی تعلیمی مصروفیات کے بعد میں ریٹائرڈ ہو گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری زندگی میں تعلیمی ادبی اور تعلیمی سفر کے دوران کئی ادبی تقریبات، سیمینار، کانفرنسز۔ادبی مجالس وغیرہ میں شرکت کی۔ ادبی مقالات پیش کیے۔ جو اب کتاب صورت میں زیر طباعت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں نے میرے ہنر کو بہت سراہا۔ میری کتابوں کی ستائش کی اور مجھے کئی سارے اعزاز سے نوازا گیا۔ پھر میں خاص طور سے (1)مولانا آزاد کے یوم پیدائش پر قومی تعلیمی جشن کے تعلق سے اردو تعلیمی کمیٹی برائے مسلم ایجوکیشن۔حیدرآباد کی طرف سے ریچول سمان ایک خصوصی تمغہ سے نوازا گیا۔ (2) آل انڈیا پسین ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے2010 میں آگرہ یونیورسٹی کے EMINENT PROF OF PERSIAN ایوارڈ سے نوازا گیا۔ (3) انڈین کونسل اف سوشل ویلفیئر، گجرات سے کی جانب سے 2012 میں"گلوری آف گجرات" ایوارڈ ملا۔ (4) 2016 میں گجرات اردو اکادمی کی طرف سے گورو پرسکار سے نوازا گیا جس میں حسب معمول سرٹیفیکیٹ، ایک شال اور ایک لاکھ روپے سے نوازا گیا۔

کئی مقامات پر ممبر اور عہدے دار ہوں جس پر خاص طور سے(1) منیٹر ممبر چیئرمین بورڈ کے تحت وائس چانسلر ممبر، شروع سے سیاست میں دلچسپی رکھتے تھے، احمد آباد میونسپل کارپوریشن میں کانگریس کی نمائندگی کرتے تھے۔ پانچ سال تک میونسپل کونسلر کے طور پر انتخاب لڑا، جیتا اور خدمات انجام دیں۔ (2) وہ گجرات کی صوبائی کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کی ذمہ داریاں بھی نبھا چکے ہیں اور اب تک وہ کسی نہ کسی طرح کانگریس کے خیر سگالی حلقوں میں شامل رہے ہیں۔ (3) جمعیت علمائے ہند سے ان کا بہت پرانا تعلق تھا۔ جمعیۃ علماء ہند صوبہ گجرات کے ٹرسٹی کے طور پر سرگرم ہے۔

مزید پڑھیں: آل انڈیا مومن کانفرنس کے قومی صدر فیروز احمد انصاری سے خصوصی بات چیت

انہوں نے مزید بتایا ہے کہ جمعیت علماء ہند سے میرا بہت پرانا تعلق تھا۔ جمعیۃ علماء ہند صوبہ گجرات کے جنرل سیکریٹری کے طور پر سرگرمیوں اور جمعیت علماء ہند میں رہ کر میں نے لوگوں کے حقوق دلانے کی کافی لڑائیاں لڑی ہے ان کی قانونی لڑائیاں بھی لڑی ہے اور ابھی بھی کسی طرح کا مسئلہ پیش آتا ہے تو ہم وہاں جاتے ہیں جیسے کہ قدرتی آفت ہو یا انسانی آفت ہو انہیں مدد کرنے کے لیے ہم ہمیشہ تیار رہتے ہیں اور مختلف مسائل پر میں آج بھی اپنی رائے رکھتا ہوں گجرات میں جمعیت کے ہر کام میں میری رائے لی جاتی رہی ہے اور اگے بھی میں اسی طرح خدمت خلق کا کام کرتا رہوں گا۔

Last Updated : Aug 19, 2023, 4:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.