خط کے وائرل ہونے کے بعد سیاست شروع تیز ہوگئی اور احمدآباد کے رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ نے اس خط کے لیک ہونے کا ذمہ دار بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی بھوشن بھٹ اور بھرت باروٹ کو ٹھہرایا۔
رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ نے کہا تھا کہ گجرات کا ماحول خراب کرنے کے لیے بھرت باروٹ اور بھوشن بھٹ نے یہ خط وائرل کیا ہے۔ جس پر پلٹ وار کرتے ہوئے بھوشن بھٹ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا نارکو ٹیسٹ کرا لو۔ میرا سوشل میڈیا چیک کرو پولیس تحقیقات کرلو لیکن میں نے ایسا کوئی کامنہیں کیا ہے۔
انہوں نے کانگریس کے دونوں اراکین اسمبلی غیاث الدین شیخ اور عمران کھیڑا والا پر نکتہ چینی کہا کہ این آر سی اور سی اے اے کے نام پر یہ لوگ سیاست کر رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جگہ جگہ سی اے اے کے خلاف اسٹیکر لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ دونوں اراکین اسمبلی نے کہا کہ یہ خط ہم نے لیک کیا ہے یہ بات ان کےمنہ سے سن کر مجھے دکھ ہوا۔ کیونکہ وہ خود سی اے اے پر سیاست کر رہے ہیں۔ سماج توڑو کی سیاست یہ لوگ کر رہے ہیں اس خط سے یہ بھی لگتا ہے کہ کہیں پر نگاہیں کہیں پر نشانہ تو پولیس کو وہاں پر تفتیش کرنے کی ضرورت ہے۔
بھوشن بھٹ نے آخر میں کہا کہ میں اس خط کے معاملے پر وزیر اعلی وجے روپانی اور گجرات کے وزیر داخلہ سے مل کر بھی بات کروں گا اور میں چاہتا ہوں کے جلد از جلد اسے لیک کرنے والے کو گرفتار کیا جائے اور قانونی کارروائی کی جائے۔