وزیر خزانہ نے آج سے شروع ہوئے گجرات اسمبلی سیشن کے دوران محکمہ تعلیم کے لیے سب سے زیادہ 30 ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ پیش کیا گیا۔
نتن پٹیل نے بجٹ میں خاندان کی پہلی دو بچیوں کے لیے133 کروڑ روپے والی وھالی دیکری یوجنا یعنی پیاری بیٹی اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت بچیوں کے پہلی جماعت میں داخلے پر چار ہزار اور نویں میں داخلے پر 5 ہزار روپے دیے جائیں گے، جبکہ 18 سال کی عمر ہونے پر ایک لاکھ روپے کی رقم دی جائے گی ۔
انہوں نے قبائلی ترقی کے شعبے کے لیے 24 ہزار کروڑ ،محکمہ زراعت کے لیے 7ہزار کروڑ ، خواتین و اطفال بہبود کے لیے 3 ہزار کروڑ روبئے کا بجٹ اسمبلی میں پیش کیا۔
اس بجٹ میں اسٹیچو آف یونیٹی کی ترقی کے لیے 260 کروڑ کی رقم پیش کی گئی ہے۔
مسٹر پٹیل نے کہا کہ ریاستی حکومت پرائمری اسکولوں میں 454 کروڑ سے پانچ ہزار نئے کلاس کی تعمیر کرے گی ۔ سوني اسکیم پر 1880 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔
شہری ترقی کے لیے ایک لاکھ کروڑ سے زائد کی رقم پیش کی گئی ہے۔دیہی ترقی کے لیے آٹھ ہزار کروڑ کی رقم پیش کی گئی ہے۔
توانائی اور پیٹروکیمیکل کے لیے 13 ہزار، سڑکوں اور مکانات شعبے کے لیے 10 ہزار، سماجی انصاف، نرمدا کے لیے چھ ہزار، انتظامیہ کے لیے دو ہزار، آبی ذخائر کے لیے 7 ہزار کروڑ سے زائد کی رقم پیش کی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے بجٹ میں روزگار اور لیبر کے لیے ایک ہزار کروڑ سے زائد کی رقم پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے تین برسوں میں نوجوانوں کے لیے 15 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔
بجٹ میں جنگلات اور ماحولیات کے لیے 1 ہزار کروڑ روپئے کی رقم پیش کی ہے۔
اسمبلی میں ماہی گیروں کو جی پی ایس آلات فراہم کرنےکے لیے 60 کروڑ روپئے، احمد آباد میٹرو کے لیے 510 کروڑ روپے، ندیوں میں آلودگی کو روکنے کے لیے 500 کروڑ روپے کی رقم پیش کی گئی ہے۔
اسمبلی کا موجودہ مانسون بجٹ اجلاس 25 جولائی تک چلے گا ۔
گجرات: بجٹ میں تعلیم کو زیادہ توجہ حاصل - گجرات بجٹ میں محکمہ تعلیم کے لیے رقم
ریاست گجرات کے نائب وزیراعلی اور وزیر خزانی نتن پٹیل نے سال 2019 کے لیے دو لاکھ کروڑ سے زائد کا بجٹ پیش کیا۔
وزیر خزانہ نے آج سے شروع ہوئے گجرات اسمبلی سیشن کے دوران محکمہ تعلیم کے لیے سب سے زیادہ 30 ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ پیش کیا گیا۔
نتن پٹیل نے بجٹ میں خاندان کی پہلی دو بچیوں کے لیے133 کروڑ روپے والی وھالی دیکری یوجنا یعنی پیاری بیٹی اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت بچیوں کے پہلی جماعت میں داخلے پر چار ہزار اور نویں میں داخلے پر 5 ہزار روپے دیے جائیں گے، جبکہ 18 سال کی عمر ہونے پر ایک لاکھ روپے کی رقم دی جائے گی ۔
انہوں نے قبائلی ترقی کے شعبے کے لیے 24 ہزار کروڑ ،محکمہ زراعت کے لیے 7ہزار کروڑ ، خواتین و اطفال بہبود کے لیے 3 ہزار کروڑ روبئے کا بجٹ اسمبلی میں پیش کیا۔
اس بجٹ میں اسٹیچو آف یونیٹی کی ترقی کے لیے 260 کروڑ کی رقم پیش کی گئی ہے۔
مسٹر پٹیل نے کہا کہ ریاستی حکومت پرائمری اسکولوں میں 454 کروڑ سے پانچ ہزار نئے کلاس کی تعمیر کرے گی ۔ سوني اسکیم پر 1880 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔
شہری ترقی کے لیے ایک لاکھ کروڑ سے زائد کی رقم پیش کی گئی ہے۔دیہی ترقی کے لیے آٹھ ہزار کروڑ کی رقم پیش کی گئی ہے۔
توانائی اور پیٹروکیمیکل کے لیے 13 ہزار، سڑکوں اور مکانات شعبے کے لیے 10 ہزار، سماجی انصاف، نرمدا کے لیے چھ ہزار، انتظامیہ کے لیے دو ہزار، آبی ذخائر کے لیے 7 ہزار کروڑ سے زائد کی رقم پیش کی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے بجٹ میں روزگار اور لیبر کے لیے ایک ہزار کروڑ سے زائد کی رقم پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے تین برسوں میں نوجوانوں کے لیے 15 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔
بجٹ میں جنگلات اور ماحولیات کے لیے 1 ہزار کروڑ روپئے کی رقم پیش کی ہے۔
اسمبلی میں ماہی گیروں کو جی پی ایس آلات فراہم کرنےکے لیے 60 کروڑ روپئے، احمد آباد میٹرو کے لیے 510 کروڑ روپے، ندیوں میں آلودگی کو روکنے کے لیے 500 کروڑ روپے کی رقم پیش کی گئی ہے۔
اسمبلی کا موجودہ مانسون بجٹ اجلاس 25 جولائی تک چلے گا ۔