ETV Bharat / state

Dr Meherun Nessa Desai خواتین کو خودکفیل بنانے کی مہم میں ہمیں کامیابی ملی:ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی

ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی نے کہاکہ ہم نے خواتین کے مسائل اور تکلیف کو قریب سے محسوس کیا ہے۔ ان کے مسائل کو حل کرنے کے مقصد سے ہی تنظیم بنائی۔خواتین کو خودکفیل بنانے کی مہم شروع کی جس میں ہمیں کامیابی ملی۔Dr Meherun Nessa Desai

author img

By

Published : Mar 9, 2023, 6:09 PM IST

خواتین کو خودکفیل بنانے کی مہم میں ہمیں کامیابی ملی:ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی
خواتین کو خودکفیل بنانے کی مہم میں ہمیں کامیابی ملی:ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی
خواتین کو خودکفیل بنانے کی مہم میں ہمیں کامیابی ملی:ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی

احمدآباد:یوم عالمی خواتین کی مناسبت سے آج ہم ایک ایسی مثالی خاتون سے آپ کو روبرو کر رہے ہیں جن کا نام ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی ہے ۔وہ احمدآباد کے جوہاپورا علاقے میں رہتی ہیں۔ انہوں نے جوہاپورا میں رہنے والی غریب و پسماندہ خواتین کو خود کفیل بنانے اور تعلیم نسواں کے لئے بیش بہا خدمات انجام دیں ہیں۔ انہوں نے خواتین کے مسائل اور تعلیمی فقدان کو مدنظر رکھتے ہوئے احمدآباد مسلم ویمن ایسوسی ایشن (موا) تنظیم کی بنیاد ڈالی۔اس تنظیم کے ذریعہ آج ہزاروں خواتین خود کفیل بن چکی ہیں. اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا نے ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی سے خصوصی بات چیت کی۔

مہرالنسا دیسائی احمدآباد ضلع کے دھوندھوکا گاوں میں 21 ستمنر 1958 میں پیدا ہوئی تھی. انہوں نے لڑکیوں کے تعلیم کے مسائل، اقتصادی اور سماجی مسائل کو بالکل قریب سے دیکھا۔تمام مشکلات کے باوجوداپنی پڑھائی جاری رکھی اور ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرتے ہوئے ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی ڈاکٹر بنیں۔اسلام میں خواتین کا درجہ Status Of Women In Islam And Its Reality کے عنوان سے پی ایچ ڈی تھیس تیار کی اور 1992 سے احمدآباد کی ایل جے کامرس کالج میں بطور پروفیسر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ ایسے می‍ں عورتوں کا درد، ان کی تکالیف اور نا خواندگی کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی نے 1991 میں اے ایم ڈبلو اے (احمدآباد مسلم ویمن ایسوسی ایشن) تنظیم کی بنیاد ڈالی۔

ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی نے بتایا کہ اموا کا مطلب آم کا درخت ہوتا ہے اور اسی اموا کو لانے کے لئے ہم نے اس کا پورا نام احمدآباد مسلم ویمن ایسوسی ایشن رکھا۔ اموا تنظیم بلا تفریق ہر خاتون کے لئے کام کرتی ہے۔ اس تنظیم کے ذریعہ سب سے پہلے ہم نے بیداری مہم کی شروعات کی۔تعلیم نسواں پر بیداری مہم شروع کی لیکن وقت خواتین کئی مسائل کا سامنا کر رہی تھیں۔ ان کے پاس اپنے بچوں کو پڑھانے کے لئے روپے نہیں تھے۔ اس کی وجہ سے بہت سی خواتین گھریلو جھگڑے کا شکار ہو رہی تھیں۔ ایسے میں خواتین کو خود کفیل بنانے کے لئے ہم نے سب سے پہلے سلائی مشین لائے۔ مقامی خواتین کو سلائی سکھائی۔ سلائی کرکے عورتوں نے اپنا اور اپنے بچوں کا خرچا اٹھانا شروع کیا.آہستہ آہستہ چھوتے چھوٹے کاروبار و گھریلو صنعت کے ذریعے عورتوں کو ان کے پیرو پر کھڑا کرنے کی شروعات کی. جس کے لیے بچپ گروپ بنا کر اموا تنظیم کی جانب سے جوہاپورا کی عورتوں کو امداد دی. اور ہزاروں عورتوں نے اپنے گھر سے نیے نیے کام کرنے کی شروعات کی.

یہ بھی پڑھیں:Ramzan Shopping Exhibition احمدآباد میں رمضان وعید شوپنگ بازار کا اہتمام

انہوں نے مزید کہا کو خواتین بھیک مانگنے کی عادی نہ بن جائے۔ اس کے لئے ہم نے دی مہر کریڈٹ اینڈ کوآپریٹیو سوسائٹی لمیٹڈ کی شروعات کی جس ذریعہ ہزاروں خواتین کو ہم نے لون فراہم کی۔اس لون سے انہوں نے اپنے گھر سے ہی گھریلو بزنس شروع کیا۔ ہمارے ساتھ اب تک 12 سو سے زائد خواتین جڑ چکیں ہیں۔

خواتین کو خودکفیل بنانے کی مہم میں ہمیں کامیابی ملی:ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی

احمدآباد:یوم عالمی خواتین کی مناسبت سے آج ہم ایک ایسی مثالی خاتون سے آپ کو روبرو کر رہے ہیں جن کا نام ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی ہے ۔وہ احمدآباد کے جوہاپورا علاقے میں رہتی ہیں۔ انہوں نے جوہاپورا میں رہنے والی غریب و پسماندہ خواتین کو خود کفیل بنانے اور تعلیم نسواں کے لئے بیش بہا خدمات انجام دیں ہیں۔ انہوں نے خواتین کے مسائل اور تعلیمی فقدان کو مدنظر رکھتے ہوئے احمدآباد مسلم ویمن ایسوسی ایشن (موا) تنظیم کی بنیاد ڈالی۔اس تنظیم کے ذریعہ آج ہزاروں خواتین خود کفیل بن چکی ہیں. اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا نے ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی سے خصوصی بات چیت کی۔

مہرالنسا دیسائی احمدآباد ضلع کے دھوندھوکا گاوں میں 21 ستمنر 1958 میں پیدا ہوئی تھی. انہوں نے لڑکیوں کے تعلیم کے مسائل، اقتصادی اور سماجی مسائل کو بالکل قریب سے دیکھا۔تمام مشکلات کے باوجوداپنی پڑھائی جاری رکھی اور ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرتے ہوئے ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی ڈاکٹر بنیں۔اسلام میں خواتین کا درجہ Status Of Women In Islam And Its Reality کے عنوان سے پی ایچ ڈی تھیس تیار کی اور 1992 سے احمدآباد کی ایل جے کامرس کالج میں بطور پروفیسر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ ایسے می‍ں عورتوں کا درد، ان کی تکالیف اور نا خواندگی کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی نے 1991 میں اے ایم ڈبلو اے (احمدآباد مسلم ویمن ایسوسی ایشن) تنظیم کی بنیاد ڈالی۔

ڈاکٹر مہرالنسا دیسائی نے بتایا کہ اموا کا مطلب آم کا درخت ہوتا ہے اور اسی اموا کو لانے کے لئے ہم نے اس کا پورا نام احمدآباد مسلم ویمن ایسوسی ایشن رکھا۔ اموا تنظیم بلا تفریق ہر خاتون کے لئے کام کرتی ہے۔ اس تنظیم کے ذریعہ سب سے پہلے ہم نے بیداری مہم کی شروعات کی۔تعلیم نسواں پر بیداری مہم شروع کی لیکن وقت خواتین کئی مسائل کا سامنا کر رہی تھیں۔ ان کے پاس اپنے بچوں کو پڑھانے کے لئے روپے نہیں تھے۔ اس کی وجہ سے بہت سی خواتین گھریلو جھگڑے کا شکار ہو رہی تھیں۔ ایسے میں خواتین کو خود کفیل بنانے کے لئے ہم نے سب سے پہلے سلائی مشین لائے۔ مقامی خواتین کو سلائی سکھائی۔ سلائی کرکے عورتوں نے اپنا اور اپنے بچوں کا خرچا اٹھانا شروع کیا.آہستہ آہستہ چھوتے چھوٹے کاروبار و گھریلو صنعت کے ذریعے عورتوں کو ان کے پیرو پر کھڑا کرنے کی شروعات کی. جس کے لیے بچپ گروپ بنا کر اموا تنظیم کی جانب سے جوہاپورا کی عورتوں کو امداد دی. اور ہزاروں عورتوں نے اپنے گھر سے نیے نیے کام کرنے کی شروعات کی.

یہ بھی پڑھیں:Ramzan Shopping Exhibition احمدآباد میں رمضان وعید شوپنگ بازار کا اہتمام

انہوں نے مزید کہا کو خواتین بھیک مانگنے کی عادی نہ بن جائے۔ اس کے لئے ہم نے دی مہر کریڈٹ اینڈ کوآپریٹیو سوسائٹی لمیٹڈ کی شروعات کی جس ذریعہ ہزاروں خواتین کو ہم نے لون فراہم کی۔اس لون سے انہوں نے اپنے گھر سے ہی گھریلو بزنس شروع کیا۔ ہمارے ساتھ اب تک 12 سو سے زائد خواتین جڑ چکیں ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.