احمدآباد: گجرات میں آہستہ آہستہ کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ کے معاملے بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ کورونا کے مریضوں کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی آکسیجن دھول کھاتی دکھائی دے رہی ہے اور میونسپل کارپوریشن اس پر کسی طرح کی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ نہ ہی حکومت کی جانب سے کورونا کی گائیڈ لائن جاری کی جا رہی ہے۔ ایسے میں احمد آباد میں موجود بہرام پورہ میں کورونا کے دوران بنایا گیا آکسیجن پلانٹ خستہ حالت میں نظر آرہا ہے۔ احمد آباد میونسپل کارپوریشن گہری نیند میں سوتی نظر آ رہی ہے۔ اس معاملے پر اپوزیشن لیڈر میونسپل کارپوریشن شہزاد خان پٹھان نے انتظامیہ پر سوال اٹھائے اور مطالبہ کیا کہ جلد از جلد اس آکسیجن پلانٹ کو ری نویٹ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
ملک میں کوویڈ 19 کے 752 نئے کیسز، چار مریضوں کی موت
اس تعلق سے احمدآباد میونسپل کارپوریشن کے اپوزیشن لیڈر شہزاد خان پٹھان نے بتایا کہ جشن و تہوار سے محبت کرنے والی ترپل انجن والی بی جے پی اتسو ڈیئر ٹرپل انجن حکومت کو صرف ملک کے شہریوں کی ہی فکر نہیں ہے، اب کورونا کا نیا ویرینٹ احمد آباد سمیت ملک میں آہستہ آہستہ آ رہا ہے جس کی وجہ سے گجرات میں کووڈ کے سب سے زیادہ کیس احمد آباد میں آئے ہیں لیکن احمد آباد میونسپل کارپوریشن مستعد نہیں، جب کہ کرناٹک سمیت کچھ ریاستوں نے کووڈ کے لیے رہنما خطوط بھی جاری کیے ہیں، گجرات حکومت نے بھی چوکسی کی سست رفتاری سے قدم اٹھانا شروع کر دیے ہیں، جب کہ احمد آباد کے بہرام پورہ میں آخری کورونا میں بنایا گیا آکسیجن پلانٹ اس وقت خستہ حالت میں نظر آ رہا ہے۔ اس کے دھول مٹی اور آلودگی دکھائی دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران، لاکھوں لوگ آکسیجن کے بغیر مر گئے تھے اور موجودہ آکسیجن پلانٹ کی صورت حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ اس سلسلہ میں احمد آباد میونسپل کارپوریشن کو امدادی کارروائیوں کی تیاری کرنی چاہیے۔ دوسرے پروگراموں میں مصروف رہے بغیر کورونا کے لیے گائیڈ لائن جاری کرنا چاہیے اور اس پلانٹ کا ری نیویشن کرانا چاہیے۔ واضح رہے کہ احمد آباد شہر کے دریا پور کی ایک بوڑھی عورت 4 دن پہلے کورونا سے متاثر ہوئی تھی اور اس کی موت ہوگئی تھی۔ احمدآباد شہر میں اس وقت 35 ایکٹیو کیسز ہیں۔ جس سے عوام میں خوف پایا جاتا ہے۔