جوناگڑھ: ریاست گجرات کے جوناگڑھ میں واقع ہیراکوٹ بندرگاہ پر ماہی گیروں کو پولیس انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کئے جانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس معاملے کو لے کر مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی گجرات نے انسپکٹر جنرل آف پولیس جوناگڑھ، انسپکٹر جنرل آف پولیس راجکوٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سومناتھ کو ایک مکتوب لکھا ہے۔ مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی گجرات کی جانب سے لکھے گئے مکتوب میں بتایا گیا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے کلیان پور تعلقہ کے ہرشد گاؤں میں روایتی چھوٹے ماہی گیروں کی رہائش گاہوں، تجارتی اور مذہبی مقامات کو مہندم کر دیا ہے۔
مائنوریٹی کوآرڈینشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے لکھا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے یہاں روایتی چھوٹے ماہی گیروں کی رہائش گاہوں، تجارتی اور مذہبی مقامات کو مہندم کر دیا ہے۔ چنانچہ ہرشد گاؤں کے روایتی ماہی گیر اپنے اہل خانہ کے ساتھ مختلف بندرگاہوں پر جانے کے لئے مجبور ہو گئے اور آج اپنے گھر چھوڑ کر دوسرے مقامات پر رہ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز محکمہ پولیس کے کچھ اہلکار سومناتھ ضلع کے ہیرا کوٹ بندرگاہ گئے اور انہیں کہا کہ یہاں سے لوگوں کو فوری طور پر دوسرے اضلاع میں منتقل کیا جائے اور تھانے میں رپورٹ کریں۔ اس حوالے سے کوئی تحریری خط نہیں دیا گیا۔ ہرشد گاؤں کے ماہی گیروں کو پولیس نے زبردستی تنبیہ کی ہے کہ وہ اپنی کشتیاں لے جائیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔ ضلع گر سومناتھ کی پولیس انتظامیہ ماہی گیروں کو ان کے حقوق سے زبردستی محروم کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ جو لوگ ماہی گیری سے وابستہ ہیں وہ سمندر کے کنارے رہتے ہیں کیونکہ سمندر ان کے لیے سب کچھ ہے۔ ایسے میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بندرگاہ کے مسلمان ماہی گیروں کے ساتھ کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اور ماہی گیروں کو زبردستی نقل مکانی نہ کرائی جائے، انہیں تحفظ فراہم کرایا جائے تاکہ انہیں پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔