احمدآباد: گجرات پولس نے 11 مئی کو ایک سرکیولر جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ گجرات اینیمل پروٹیکشن ایکٹ 1954 کے تحت بھینس بھی گائے کی نسل میں شمار کی جاتی ہیں. اسی لیے بھینسوں کو بھی گجرات کے جانوروں کے تحفظ ایکٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ Ban on Slaughter of Buffaloes in Gujarat۔ اس سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ 1954 کے اینیمل پروٹیکشن ایکٹ کے مطابق بھینس اور ان کی نسل کو غیر قانونی طریقے سے قتل کرنے والوں پر پاسا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ Demand for Lifting of Ban on Black Animals
اس سلسلے میں احمدآباد کی ولی اللہ مسجد کے شاہی امام مفتی محمد عارف صدیقی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جس طریقے سے کالے جانور پر پابندی لگائی گئی ہے ایسے میں ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ بقرعید مذہبی تہوار ہے۔ کسی طرح کی اس میں رکاوٹ نہ ہونی چاہیے۔ قربانی کو اس کی شان و شوکت کے مطابق کرنے دینا چاہیے۔ ایسے میں گجرات سرکار سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ اس تہوار کو امن وسکون اور خوشی کے ساتھ منانے دیں۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کا سلسلہ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے چلتا آ رہا ہے رکاوٹیں ہر دور میں پیدا ہوتی رہی ہیں. لیکن ہر انسان نے اپنا فرض نبھایا ہے اور قربانی کا فرض ادا کیا ہے اس لیے سرکار سے اپیل ہے کہ مذہب کے تہوار میں رکاوٹ نہیں ڈالی جانی چاہیے اور اس فرمان کو واپس لیا جانا چاہیے۔