ریاست گجرات کے احمدآباد میں واقع شاہ پور میں 3 لڑکوں کو پولیس نے اس قدر پیٹا کہ انہیں ہوسپٹل میں داخل کرانا پڑا۔ پولیس کی اس بربریت کے خلاف شوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا گجرات کے اراکین نے احمدآباد پولیس کمشنر کو میمورنڈم سونپا۔
دراصل 11 جنوری شام ساڑھے چار بجے احمدآباد کے شاپور بائی سینٹر پر معمولی بات پر مقامی پولیس نے 3 لڑکوں کی جم کر پٹائی کی جس میں سے ایک ابوبکر گھانچی نامی لڑکے کو بری طرح سے پیٹا۔
اس تعلق سے 'دے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے ابو بکر کے والد گھانچی زبیر نے کہا کہ ابوبکر اور اس کے دو ساتھی کو لے سے لوٹتے وقت اپنے گھر جارہے تھے تبھی، اس نے انہیں روکا اور ابوبکر کے دوستوں نے پولیس سے کہا سنی ہو گئی۔
معمولی بات پر پولس نے پولیس چوکی میں لےجارتینوں لڑکوں کو لیدر کی بیلٹ سے بری طرح سے پیٹا۔
جس کے سبب ابوبکر نامی لڑکا کافی زخمی ہوگیا۔ اس کے بعد ان کے والید زبیر اپنے بیٹے کو سول ہسپتال لے اور اس کا علاج کروایا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی بربریت بڑھتی جارہی ہے جو میرے بیٹے کے ساتھ ہوا وہ اور کسی بچے کے ساتھ نہیں ہونا چاہیئے۔ 'مجھے انصاف چاہیے اور اسی لیے آج ہم احمدآباد پولس کمشنر کو میمورنڈم دینے آئے ہیں۔
اسی دوران احمد آباد میں موجود سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے اراکین کو جب اس معاملے کی اطلاع ملی تو لوگ ابوبکر کے گھر پہنچے انہیں قانونی کارروائی کرنے کا اطمینان دلایا ایسے میں اب ایس ڈی پی آئی ابوکر کوانصاف دلانے کے لیے احمدآباد پولیس کمشنر آفس پہنچنے۔
اس سلسلے میں گجرات ہائی کورٹ کے وکیل وی اے شیخ نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی کی ٹیم ابوبکر کو انصاف دلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
اس معاملے کے خلاف ہم نے مقامی پولیس انسپکٹر سے بھی انصاف کی گوہارلگائی تھی لیکن اب تک کچھ حل نہ نکلنے پر ہم احمدآباد پولیس کمشنر آفس پر پہنچے اور وہاں ہم نے اس معاملے کے خلاف ایک میمورنڈم سونپا۔'
اگر یہاں سے ہمیں انصاف نہیں ملتا ہے تو ہم کورٹ کا رخ کریں گے اور ابوبکر کو انصاف دلائیں گے۔'
یہ بھی پڑھیں: مکر سنکرانتی کے موقع پر زخمی پرندوں کو بچانے کی مہم