محکمہ موسمیات کی تازہ ترین معلومات کے مطابق بحیرہ عرب میں شدید نوعیت کے طوفان کی شکل اختیار کرنے والا نیسرگ آج شام سہ پہر میں شمالی مہاراشٹرا کے ضلع رائےگڑ کے علی بابا سے گزرنے کا امکان ہے۔ ریاستی حکومت نے بھی جنوبی گجرات کی سرحد سے متصل اس کے اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے احتیاطی تدابیر کے اقدامات کیے ہیں۔
ریاستی حکومت کے محکمہ محصولات کے ایڈیشنل چیف سکریٹری پنکج کمار نے آج کہا کہ 'انتظامی مشینری پوری طرح تیار ہے۔ خاص طور پر جنوبی گجرات کے ولساڈ اور نوساری اضلاع میں خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ طوفان کے اثر کی وجہ سے توقع ہے کہ ان اضلاع کے ساحلی علاقوں میں ہوائیں 110 کلومیٹر فی گھنٹہ اور بھروچ اور قریبی علاقوں میں 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔
ان علاقوں میں شدید موسلا دھار بارش کا بھی امکان ہے۔ جنوبی گجرات میں، 50 ہزار افراد کو ساحلی علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور اس دوران میں تعمیر کردہ پناہ گاہوں میں کورونا سے متعلق رہنما خطوط پر بھی مکمل طور پر عمل کیا جارہا ہے۔
کمار نے بتایا کہ 'طوفان کے اثر کے باوجود ہسپتالوں میں بجلی کی فراہمی کو ہموار رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں تاکہ ان علاقوں کے ہسپتالوں میں داخل کورونا مریضوں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ امدادی اور بچاؤ کے لیے این ڈی آر ایف کی 15 ٹیمیں اور ایس ڈی آر این یو کی 6 ٹیمیں ساحلی علاقوں میں تعینات کی گئیں ہیں۔
واپی اور سورت کی کیمیائی صنعتوں نے بھی تیز ہواؤں کے امکان کے باعث خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ اس کے تحت انتظامیہ نے آج واپی میں ایسی زیادہ تر صنعتوں کو بند کرنے کی تجویز دی ہے۔