ETV Bharat / state

کووڈ 19:  ہلاک شدہ افراد کی تدفین کے لیے پیسے کا مطالبہ - demand for money in ahmedabad

کورونا وائرس کی وجہ سے احمد آباد بعد کے حالات تشویشناک ہوگئے ہیں یہاں ہر روز تقریبا 20 سے پچیس افراد کورونا سے ہلاک ہورہے ہیں اور روزانہ کورونا کے چار سو سے زائد نئے معاملے درج کیے جارہے ہیں۔

کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لیے پیسہ وصولنے پراعتراض
کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لیے پیسہ وصولنے پراعتراض
author img

By

Published : Jun 3, 2020, 6:55 PM IST

احمد آباد کے دانی لمڑا علاقے میں موجود گنج شہدا قبرستان میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لیے ان کے اہل خانہ سے پیسے وصول کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لیے پیسہ وصولنے پراعتراض

قبرستان تو وقف کی جگہ ہوتی ہے جہاں ہمیشہ سے قبر کھودنے کے لیے چار پانچ سو روپے لیے جاتے رہے ہیں لیکن اب جب سے کورونا جیسی سنگین بیماری احمدآباد میں پھیلی تب سے کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی لاش کو مفت میں دفنانے کا انتظام قبرستان میں کیا گیا ہے لیکن اس کے بر خلاف احمدآباد کے گنج شہدا قبرستان میں لاش دفنانے کے لیے پیسے وصول کیے جارہے ہیں۔

اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے متاثرہ شخص عمران سے بات چیت کی۔

عمران نے بتایا کہ میرے بھائی کی موت کورونا کی وجہ سے 25 اپریل کو سیول ہسپتال میں ہوئی تھی۔ میونسپل کارپوریشن نے اس کی لاش کو گنج شہداء قبرستان ان میں دفنانے کے لیے لائی اور جے سی بی مشین کے ذریعے ایک بڑی قبر کھود کر لاش کودفنایا گیا لیکن تدفین ہونے کے بعد جب ہم گنج شہداء قبرستان کی کے ٹرسٹیوں سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوانے کے لیے رسید لینے گئے تو وہاں ہمیں ایک ہزار روپے جمع کرانا پڑا۔

اس وقت لاک ڈاؤن میں ہمارے گھر کے حالات بہت خراب تھے لیکن کسی طرح ہم نے پیسے جمع کرکے قبرستان کے ٹرسٹیان کو دیے پھر ہم کو معلوم ہوا کہ یہ تو کارپوریشن مفت کرتی ہے اور کورونا کی ڈیتھ بوڈی کو دفنانے کے لیے کسی طرح کے پیسے دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ تب ہم نے آواز اٹھائی۔

واضح رہے کہ احمد آباد میونسپل کارپوریشن کو رونا مریضوں کی لاشوں کو مخصوص کرین میں رکھ کر مدفین کرنے کے لیے قبرستان بھیجتی ہے۔ اور اس کا تمام خرچ احمدآباد میونسپل کارپوریشن اٹھاتی ہے اور کورونا مریض کی لاش کو دفنانے کے لیے کارپوریشن کسی بھی طرح کا چارج وصول نہیں کرتی ہے ہے اس کے باوجود بھی گنج شہدا کمیٹی نے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لیے ان کے اہلخانہ سے کبھی ہزار تو کبھی پندرہ سو روپے وصول کیے ہیں اس کے بعد ہیں ہی تدفین کرنے کا سرٹیفیکیٹ گنج شہدا قبرستان والوں نے دیا ہے۔

گنج شہدا قبرستان میں کورونا سے ہلاک ہونے والے کم از کم تین سو لاشوں کو دفنایا گیا ہے لیکن ان کے اہل خانہ سے وصولہ گیے ہزاروں روپے کا گنج شہداء قبرستان کمیٹی نے کیا کیا؟ اور احمدآباد میونسپل کارپوریشن نے اس کے لیے کیوں کوئی قدم نہیں اٹھایا یہ ایک بہت بڑا سوال پیدا ہوتا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق احمدآباد میں کورونا کے اب تک 12773معاملے درج کیے گیے ہیں اور صرف احمدآباد میں کورونا سے 888 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم گجرات میں اب تک کورونا سے 1092 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ وہیں مریضوں کی تعداد 17632 ہوگئی ہے۔

احمد آباد کے دانی لمڑا علاقے میں موجود گنج شہدا قبرستان میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لیے ان کے اہل خانہ سے پیسے وصول کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لیے پیسہ وصولنے پراعتراض

قبرستان تو وقف کی جگہ ہوتی ہے جہاں ہمیشہ سے قبر کھودنے کے لیے چار پانچ سو روپے لیے جاتے رہے ہیں لیکن اب جب سے کورونا جیسی سنگین بیماری احمدآباد میں پھیلی تب سے کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی لاش کو مفت میں دفنانے کا انتظام قبرستان میں کیا گیا ہے لیکن اس کے بر خلاف احمدآباد کے گنج شہدا قبرستان میں لاش دفنانے کے لیے پیسے وصول کیے جارہے ہیں۔

اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے متاثرہ شخص عمران سے بات چیت کی۔

عمران نے بتایا کہ میرے بھائی کی موت کورونا کی وجہ سے 25 اپریل کو سیول ہسپتال میں ہوئی تھی۔ میونسپل کارپوریشن نے اس کی لاش کو گنج شہداء قبرستان ان میں دفنانے کے لیے لائی اور جے سی بی مشین کے ذریعے ایک بڑی قبر کھود کر لاش کودفنایا گیا لیکن تدفین ہونے کے بعد جب ہم گنج شہداء قبرستان کی کے ٹرسٹیوں سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوانے کے لیے رسید لینے گئے تو وہاں ہمیں ایک ہزار روپے جمع کرانا پڑا۔

اس وقت لاک ڈاؤن میں ہمارے گھر کے حالات بہت خراب تھے لیکن کسی طرح ہم نے پیسے جمع کرکے قبرستان کے ٹرسٹیان کو دیے پھر ہم کو معلوم ہوا کہ یہ تو کارپوریشن مفت کرتی ہے اور کورونا کی ڈیتھ بوڈی کو دفنانے کے لیے کسی طرح کے پیسے دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ تب ہم نے آواز اٹھائی۔

واضح رہے کہ احمد آباد میونسپل کارپوریشن کو رونا مریضوں کی لاشوں کو مخصوص کرین میں رکھ کر مدفین کرنے کے لیے قبرستان بھیجتی ہے۔ اور اس کا تمام خرچ احمدآباد میونسپل کارپوریشن اٹھاتی ہے اور کورونا مریض کی لاش کو دفنانے کے لیے کارپوریشن کسی بھی طرح کا چارج وصول نہیں کرتی ہے ہے اس کے باوجود بھی گنج شہدا کمیٹی نے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لیے ان کے اہلخانہ سے کبھی ہزار تو کبھی پندرہ سو روپے وصول کیے ہیں اس کے بعد ہیں ہی تدفین کرنے کا سرٹیفیکیٹ گنج شہدا قبرستان والوں نے دیا ہے۔

گنج شہدا قبرستان میں کورونا سے ہلاک ہونے والے کم از کم تین سو لاشوں کو دفنایا گیا ہے لیکن ان کے اہل خانہ سے وصولہ گیے ہزاروں روپے کا گنج شہداء قبرستان کمیٹی نے کیا کیا؟ اور احمدآباد میونسپل کارپوریشن نے اس کے لیے کیوں کوئی قدم نہیں اٹھایا یہ ایک بہت بڑا سوال پیدا ہوتا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق احمدآباد میں کورونا کے اب تک 12773معاملے درج کیے گیے ہیں اور صرف احمدآباد میں کورونا سے 888 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم گجرات میں اب تک کورونا سے 1092 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ وہیں مریضوں کی تعداد 17632 ہوگئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.