احمدآباد: ریاست گجرات کے احمدآباد میں 2008 کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے میں خصوصی عدالت نے 8 فروری کو فیصلہ سنایا تھا جس میں جج امبالال پٹیل نے 28 ملازمین کو بری اور 49 ملزمین کو قصور وار ٹھہرایا تھا۔ 49convicted, 28acquitted in Ahmedabad serial blasts case
اس کیس میں ملوث کُل 77 ملزمین میں سے 28 ملزمین کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا جب کہ باقی تمام 49 ملزمین کو آج احمدآباد کی خصوصی عدالت میں سزا سنائی جائے گی۔ convicted in Ahmedabad serial blast case to be sentence today
سنہ 2008 سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے کے ملزمین کو 9 فروری کو ہی سزا سنائی جانے والی تھی لیکن احمدآباد کی خصوصی عدالت میں سماعت کے دوران دفاعی وکیل نے سزا کے اعلان کے لیے 3 ہفتوں کا وقت مانگا تھا لیکن عدالت نے اگلی سماعت 11 فروری طے کی۔ وہیں اس معاملے پر سرکاری وکیل ملزمین کو سخت سے سخت سزا سنانے کی بات رکھی تھی۔ Ahmedabad 2008 Serial Bomb Blasts Case
ایسے میں آج 11 فروری کے دن خصوصی عدالت ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تمام ملزمین کی بات کو سنے گی اور سرکاری وکیل و دفاعی وکیل کی بھی کورٹ میں سزا کے تعلق سے اپنی بات رکھیں گے۔
کیا ہے پورا معاملہ
26 جولائی 2008 کو احمدآباد شہر کے 20 علاقوں میں 21 بم دھماکے ہوئے تھے جن میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 244 افراد زخمی ہوئے تھے اس معاملے میں احمدآباد میں 20 اور سورت میں 15 ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس میں سے 28 ملزمین 7 ریاستوں کی جیل میں بند ہیں۔
پولیس نے اس معاملے میں 77 ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ اس معاملے میں پانچ سو سے زیادہ چارج شیٹ داخل کی گئی تھی اور 14 سال کے بعد اس کیس کا فیصلہ آیا جس میں عدالت نے 28 ملزمان کو باعزت بری کیا جبکہ 49 لوگوں کو آج سزا سنائی جائے گی اس معاملے کے حوالے سے پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انڈین مجاہدین سے وابستہ لوگوں نے یہ بم دھماکے کیے ہیں یہی نہیں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزمین نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ انڈین مجاہدین نے یہ دھماکہ 2002 کے فسادات کا بدلہ لینے کے لیے کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Ahmedabad Serial Bomb Blasts Case: احمد آباد بم دھماکہ کیس میں گیارہ کو فیصلہ
احمدآباد میں کہاں کہاں ہوئے تھے دھماکے؟
احمدآباد کے ہاٹکیشور سرکل، باپونگر، ٹھکرباپا نگر، جواہر چوک، سول ہسپتال، ایل جی ہسپتال، منی نگر، کھاڑیہ، رائے پور، سارنگپور، گوندواڑی، اسن پور، نارول، سرخیز علاقے میں دھماکہ ہوا تھا۔
اس معاملے میں قصوروار ٹھہراے گئے 49 ملزمین میں سے ایک ملزم کو تحقیقات کے دوران مدد کرنے کی وجہ سے جیل سے آزاد کیا جا چکا ہے اور باقی تمام ملزمین کو آج ساڑھے دس بجے کی خصوصی عدالت میں سزا کا تعین کیا جائے گا۔
ملزمین کے نام
شمش الدین شیخ، احمدآباد، 32 برس
غیاث الدین انصاری، احمدآباد، 29 برس
محمد کاگزی، احمدآباد، 34 برس
محمد عثمان، وڈودرا، 24 برس
یونس منصوری، احمدآباد، 31 برس
قمرالدین چاند محمد، 34 برس
عمل پرواز ،اجین، 34 برس
سبلی عبدالکریم، 30 برس
صفدر ناگوری، اجین، 38 برس
حافظ حسین، کرناٹک، 27 برس
محمد ساجد، بھروچ، 35 برس
ابوبشر شیخ، اترپردیش، 28 برس
عباس سمیجا، بھوج، 36 برس
جاوید شیخ، احمدآباد، 25 برس
عتیق الرحمن، راجستھان، 35 برس
مہندی حسن، راجستھان، 26 برس
عمران ابراہیم وڈودرا، 23 برس
اقبال قاسم، وڈودرا، 31 برس
عمرانحان راجستھان، 33 برس
محمد علی انصاری مدھیہ پردیش، 29 برس
محمد اسماعیل احمدآباد، 27 برس
افزر عثمانی، ممبئی، 32 برس
محمد صادق، ممبئی، 33 برس
محمد عارف، ممبئی، 38 برس
عاصف شیخ، پونے، 24 برس
رفیع الدین کاپڑیا بھروچ 28 برس
محمد عارف اترپردیش، 21 برس
قیام الدین کاپڑیا وڈودرا، 26 برس
محمد سیف شیخ اترپردیش، 21 برس
زیشان محمد اترپردیش، 23 برس
ضیاءالرحمن اترپردیش، 22 برس
محمد شکیل لوھار اترپردیش، 24 برس
انیس خالق، پونے، 27 برس
محمد اکبر، پونے، 26 برس
فضل الرحمن پونے، 23 برس
محمد نوشادکرناٹک، 26 برس
احمد بابا بریلوی کرناٹک، 33 برس
سفرالدین سلیم، حیدرآباد، 29 برس
سیف الرحمن اترپردیش، 22 برس
محمد انصار کیرلہ، 28 برس
سالدولی کریم، کیرلہ، 32 برس
محمد تنویر اترپردیش، 27 برس
محمد انصاری مدھیہ پردیش، 33 برس
امین شیخ محمد.مدھیہ پردیش، 29 برس
محمد مبین، مدھیہ پردیش، 32 برس
محمد ابرار پردیس، 32 برس
محمد رفیق احمد آباد، 28 برس
توفیق خان پٹھان جلگاؤں، 35 برس