احمدآباد: ریاست گجرات کے احمد آباد میں واقع اسپورٹس کمپلیکس ان دنوں تنازع کا شکار ہے۔نوجوان کھلاڑیوں کے لئے بنایا گیا اسپورٹس کمپلیکس سے ٹھیکدار فائدہ اٹھا رہے ہیں۔اس سلسلے میں کانفریس کے رہنماشہزاد خان پٹھان نے کہا کہ یہ واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ احمد آباد میونسپل کارپوریشن کی تفریحی کمیٹی کی طرف سے مختلف مقامات پر تعمیر کیے گئے اسپورٹس کمپلیکس سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔
کانگریس کے رہنما نے کہاکہ تفریحی گاہوں اور اسپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کے پیچھے ان ٹھیکیداروں کو فائدہ پہنچانا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ احمد آباد شہر کے نوجوان کھلاڑیوں کو کھیلوں کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Al Barakah Cooperative Society البرکہ کریڈٹ اینڈ کنزیومر کارپوریٹیو سوسائٹی کیسے دیتی ہے بلاسودی لون
انہوں نے کہا کہ تعمیر شدہ منی نگر اسپورٹس کمپلیکس کو اپنے طور پر چلانے کے بجائے ٹھیکداروں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔اس سے کھلاڑیوں کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔آخر کیوں بنایا گیا ہے یہ اسپورٹس کمپلیکس ، اس کے لئے بنایا گیا ہے ۔ اس سے پہلے اڈانی کی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کے لیے اسپورٹس کمپلیکس کو 4 سال کے لیے بند کر دیا گیا تھا، جو ریور فرنٹ پر بنایا گیا تھا۔ اور اب 4 سال تک بند رہنے کے بعد اس کا ٹھیکہ اڈانی کی کمپنی کو دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس طرح شہر میں بنائے گئے ٹینس کورٹ بند حالت میں دیکھے جا رہے ہیں۔