احمد آباد: آج کے مقابلہ جاتی دور میں سرکاری ملازمت حاصل کرنا مشکل ہوگیا ہے ۔لیکن جو طلبا مستقبل میں ٹیچر بننے کا خواب دیکھتے ہیں ا ن کے لئے وہ خصوصی کوچنگ میں داخلہ لے کر تیاری کر تے ہیں۔ گجرات میں ہونے والے TAT یعنی ٹیچر ایپٹیٹیوڈ ٹیسٹ کے متعلق گجرات اسٹیٹ ایگزامینیشن بورڈ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ اس نوٹیفیکیشن کے امتحانات گجراتی، ہندی،اور انگریزی زبانوں میں لئے جائینگے،تاہم اردو زبان کو اس سے مستثنی رکھا گیا ہے۔ اردو زبان کے آپشن کو نکال دیا گیا ہے جس سے اردو سے بی ایڈ کر کے ٹیچر بننے کا خواب دیکھنے والے مسلم بچے اپنے مستقبل کو لے کر پریشان ہیں۔
در اصل ٹاٹ کا امتحان گجرات کے سرکاری اسکولوں میں ثانوی اور اعلی ثانوی اساتذہ کی بھرتی کے لیے جاتا ہے۔ یہ امتحان ان لوگوں کے لیے لازمی ہے جو گجرات کے سرکاری اسکولوں میں ٹیچر بننا چاہتے ہیں۔ امتحان کے تعلق سے یکم مئی کو نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا اور آن لائن رجسٹریشن فارم بھرنے کے لئے 2 مئی سے 20 مئی 2023 تک کا اعلان کیا ہے۔ یہ امتحان 18 جون 2023 کو گجرات کے مختلف مراکز پر لیا جاے گا۔ ہرسال ٹاٹ کے امتحان گجراتی، ہندی انگریزی اور اردو زبان میں لیا جاتا تھا لیکن اس سال اردو کے اوپشن کو نکال دیا گیا ہے جس اردو زبان سے سے گریجویٹ کر بی ایڈ تک اردو میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ پریشان ہیں۔
اس تعلق سے اردو اسکول کے ٹیچر بننے کی خواہشمند طالبہ مہرالنساء نے بتایا کہ آخری مرتبہ 2018 میں TAT کے امتحانات منعقد کیے گئے تھے جس میں اردو کو بھی شامل کیا گیا تھا اور ہم نے اس وقت ٹاٹ کے امتحانات دیے تھے اور اب پانچ سال کے بعد ٹاٹ کے امتحانات لیے فارم بھرے جا رہے ہیں لیکن اس میں انگریزی ،ہندی ،گجراتی ،سنسکرت کو شامل کیا گیا ہے لیکن اردو کے آپشن کو نکال دیا گیا ہے اب تک اردو کے طلبا ٹاٹ کا امتحان دیتے تھے، لیکن اس سال سے اردو کو نظر انداز کردیا گیا ہے، جس سے اردو میں تعلیم حاصل کرنے والے اور اردو اسکولوں میں جاب کرنے کی امید رکھنے والے طلبا کیسے ٹیچر بن پائینگے۔
واضح رہے کہ گجرات میں اردو کے ساتھ ناانصافی بڑھتی جا رہی ہے۔ اردو میڈیم کی اسکولز مسلسل بند ہو رہے ہیں۔ احمدآباد میں 6 اور سورت میں 4 اور 10 ہائی اسکول و ہائیر سیکنڈری اسکولوں میں اردو جماعت 8 سے بارہویں تک تعلیم دی جاتی ہے، کارپوریشن کی پرائمری اسکول میں احمدآباد میں 42 اسکول میں اردو کی تعلیم دی جاتی رہی ہے،۔اگر ان اسکولوں میں کسی کو ٹیچر بننا ہے تو اسے ٹاٹ یا پی ٹی سی کا امتحان دینا لازمی ہے لیکن اس میں بھی اردو کو نکال دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Shamshad Pathan on Naroda Judgmen اکیس سال سے انصاف کی لڑائی اور دو لائن کے فیصلے سے ملزمین بے قصور قرار، وکیل شمشاد خان پٹھان
دوسری طالبہ شمع انصاری کا کہنا ہے کہ صرف اردو والوں کے ساتھ ہی نا انصافی کیوں کی جا رہی ہے؟ جو لوگ بچپن سے اردو میں تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ تو اردو میں ہی امتحان دے سکتے ہیں اگر دوسری زبان میں وہ امتحان دینگے تو وہ اردو کے کے لئے کیسے اہل ہونگے ۔اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد اردو والوں کے لئے بھی ٹاٹ کا امتحان لیا جاے ورنہ ہم قانونی لڑائی لڑینگے اور اپنا حق مانگے گے۔ وہیں منصوری روبینہ نے اردو میں ٹاٹ کے امتحانات لینے کا مطالبہ کیا۔