گجرات بلدیاتی انتخابات پر کانگریس کے رکن اور سنٹرل تعزیہ کمیٹی گجرات کے چیئرمین پرویز مومن نے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی احمدآباد کے جمال پور علاقے سے بلدیاتی انتخابات میں بطور امیدوار کھڑے ہونا چاہتے ہیں۔
پرویز مومن کا کہنا ہےکہ گجرات میں ایم آئی ایم اور عاپ جیسی نئی جماعتوں کی آمد سے کہیں خوشی کہیں غم کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے، ابھی تک گجرات میں عوام دو ہی جماعت کانگریس اور بی جے پی کو اپنا ووٹ دیتی تھی، لیکن اب لوگوں میں بی جے پی اور کانگریس سے کہیں نہ کہیں ناراضگی نظر آ رہی ہے اور اب نئی پارٹیوں کے دستک دینے سے لوگوں کو ایک نیا متبادل مل رہا ہے تو لوگ ان کا استقبال کر رہے ہیں جس کا بی جے پی اور کانگریس دونوں کی ووٹ بینک پر اثر ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گجرات کی عوام کانگریس پر بھروسہ کرکے ووٹ دیتی ہے لیکن کانگریس کے لوگ پارٹی بدل کر عوام کو دھوکہ دیتے ہیں، اس سے بھی عوام کانگریس سے ناراض نظر آ رہی اس پر کانگریس کو دھیان دینا چاہیے اور نئے لوگوں کو بھی کانگریس میں جگہ دینی چاہیے، تبھی کانگریس عوام کا بھروسہ جیت سکے گی۔
کانگریس سے ٹکٹ نہ ملنے پر پرویز مومن نے کہا کہ ٹکٹ ملنا نہ ملنا نصیب کی بات ہے اور پارٹی پر انحصار کرتا ہے، ہوسکتا ہے کہ پارٹی ہمیں اس قابل نہیں سمجھتی، ایسے میں ہماری وفاداری کانگریس کی تھی اور ابھی بھی ہے لیکن آنے والے وقت میں کانگریس پارٹی صرف ووٹنگ کے لیے ہمارا استعمال کرے گی تو ضرور کوئی فیصلہ لینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ جمالپور کھاڑیہ میں ٹکٹ مانگنے کے لیے لوگوں کی لائن لگی ہے لیکن ہم کوئی اچھا امیدوار چاہتے ہیں جو عوام کے لیے کام کر سکے۔
جمال پور میں 67 فیصد مسلم ووٹرز ہیں اس لیے ہم اچھے امیدوار کی امید کر رہے ہیں، ایسے میں بھی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینا چاہتا ہوں اور جمال پور سے کانگریس کا امیدوار بننا چاہتا ہوں، تاکہ میں یہاں کے لوگوں کے لیے کام کر سکوں۔