احمد آباد: بھارتیہ جنتا پارٹی نے گجرات اسمبلی انتخابات میں اب تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اب تک کے رجحانات کے مطابق پارٹی نے ریاست میں 156 سیٹوں پر برتری حاصل کی ہے، جب کہ اپوزیشن کانگریس مقابلے میں بہت پیچھے ہے۔ کانگریس کو اب تک صرف 17 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔ اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے ریاست میں شاندار کارکردگی کے بلند بانگ دعوے کیے تھے، لیکن پارٹی نے اب تک صرف 5 سیٹوں پر آگے ہے۔ رحجانات سے یہ واضح ہورہا ہے کہ گجرات میں بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق گجرات میں حلف برداری کی تقریب 11 یا 12 دسمبر کو ہو سکتی ہے۔ بی جے پی نے پہلے ہی موجودہ وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل کو وزیر اعلی کا امیدوار قرار دیا ہے۔ Oath ceremony of next Gujarat CM and cabinet likely on Dec11 or Dec12th
اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی کو 53 فیصد سے زائد ووٹ ملتے نظر آرہے ہیں، جب کہ کانگریس کو 26 فیصد اور AAP کو 12.80 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ بی جے پی نے 27 برس تک ریاست پر حکومت کرنے کے بعد حکومت مخالف لہر سے لڑتے ہوئے حالیہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی کی جیت میں اہم کردار ادا کیے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مودی فکٹر حکمراں جماعت نے مخالف لہر کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہے۔ سنہ 2017 میں بی جے پی نے 99 جب کہ کانگریس نے 77 نشستیں حاصل کی تھیں۔ بھارتیہ ٹرائبل پارٹی کو دو اور ایک سیٹ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے کھاتے میں گئی تھی، جب کہ تین آزاد امیدواروں نے بھی کامیابی حاصل کی تھی۔
اس بار ووٹنگ کا تناسب سنہ 2017 کے مقابلے میں تقریباً چار فیصد کم رہا۔ 2017 میں 68.39 فیصد کے مقابلے ریاست میں صرف 64.33 فیصد پولنگ ہوئی۔ ایسے میں یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ ووٹنگ فیصد کم ہونے کی وجہ سے بی جے پی کو کچھ نقصان ہو سکتا ہے، لیکن نتائج/ رجحانات نے ان تمام قیاس آرائیوں کو غلط ثابت کر دیا ہے۔