حیدرآباد: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے گجرات انتخابات سے پہلے یکساں سول کوڈ کمیٹی بنانے کے معاملے پر بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گجرات انتخابات سے پہلے بی جے پی نے اپنے غلط فیصلوں اور ناکامیوں کو چھپانے کے لیے یکساں سول کوڈ کمیٹی تشکیل دی ہے۔ وہیں گجرات میں اسمبلی انتخابات Gujarat Assembly Election سے پہلے مرکزی وزارت داخلہ نے شہریت کے حوالے سے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ گجرات کے دو اضلاع آنند اور مہسانہ میں مقیم پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی اقلیتوں کو بھارت کی شہریت دی جائے گی۔ وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ گجرات کے ان دو اضلاع میں رہنے والے ایسے لوگوں کو اپنی درخواستیں آن لائن جمع کرانی ہوں گی جن کی تصدیق ضلعی سطح پر کلکٹر کرے گا۔
اس معاملے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد السین اویسی نے مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ایسا پہلے سے ہو رہا ہے کہ آپ پہلے طویل مدتی ویزا دیتے ہیں پھر انہیں (افغانستان کی اقلیتی برادری) کو شہریت مل جاتی ہے۔ آپ (حکومت) اس قانون کو مذہب سے غیر جانبدار بنائیں۔ سی اے اے کو این پی آر اور این آر سی سے جوڑنا ہوگا۔ سُپریم کورٹ اس کی سماعت کر رہا ہے، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ Uniform Civil Code Committee Formed in Gujarat
اس سے پہلے اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو بھی بی جے پی پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بی جے پی گجرات اسمبلی انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے اور اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے یکساں سول کوڈ کا مسئلہ اٹھا رہی ہے۔ گجرات حکومت نے کہا تھا کہ وہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کر رہی ہے۔ ہفتہ کو ریاستی کابینہ کی میٹنگ کے دوران کمیٹی کی تشکیل کی تجویز کو منظوری دی گئی۔ یہ وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کی قیادت والی کابینہ کی آخری میٹنگ سمجھی جاتی ہے کیونکہ ریاستی انتخابات کے شیڈول کا جلد اعلان ہونے کی امید ہے۔
گجرات کے بناسکانٹھا ضلع کے وڈگام میں اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے سُپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو نافذ کرنا ریاستوں کا نہیں بلکہ مرکز کا حق ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ 'کیا یہ سچ نہیں ہے کہ بابا صاحب امبیڈکر نے کہا تھا کہ یکساں سول کوڈ رضاکارانہ ہونا چاہیے نہ کہ لازمی۔ اویسی نے الزام لگایا کہ بی جے پی صرف اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانا چاہتی ہے اور اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے انتخابات سے پہلے ایسے مسائل اٹھانے کی عادت ہے۔