انہوں نے کہا کہ طویل جدوجہد کے بعد انصاف ملا۔
سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کو انصاف کی روشنی دکھاتے ہوئے گجرات حکومت کو معاوضہ کے طور پر 50 لاکھ، ایک سرکاری نوکری اور ایک گھر دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
واضح رہے کہ 2002 میں گجرات کے وڈودرا میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران بلقیس بانو کے خاندان کے 14 افراد ہلاک کر دیے گئے تھے، اس وقت بلقیس بانو 5 ماہ کی حاملہ تھیں اور اس حالت میں ہی ان کی اجتماعی عصمت دری بھی کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ سے انصاف ملنے کے بعد بلقیس بانو نے اپنے شوہر یعقوب کے ساتھ دہلی پہنچ کر ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انہیں 17سال کی قانونی لڑائی لڑنے کے لیے مدد کی۔
بلقیس نے معاوضے کی رقم کا ایک حصہ مظلومین اور متاثرین کی قانون لڑائی میں خرچ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
بلقیس بانو کی وکیل شوبھا نے بتایا کہ سترہ سال کی لڑائی میں وہ ان کے ساتھ کھڑی رہیں۔ انہوں نے اس فیصلے پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔