احمدآباد: گجرات کے موربی شہر میں موجود جھولتا پل ٹوٹنے سے 141 سے زیادہ بے قصور لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے کے اہم ملزم اور اوریوا گروپ منیجر جے سکھ پٹیل نے گجرات ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دی ہے۔ اس معاملے کی ابتدائی سماعت کے بعد گجرات ہائی کورٹ نے تحقیقاتی ایجنسی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس معاملے کی مزید سماعت 17 اگست کو کرنے کا حکم دیا۔ موربی کے جھولتے پل کے حادثے میں پولیس نے 10 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے باوجود پولیس کی جانب سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں اوریوا گروپ کے ملزم منیجر جے سکھ پٹیل کو مفرور دکھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Cable Bridge Collapses in Morbi گجرات کے موربی علاقے میں کیبل پُل اچانک ٹوٹا، 141 سے زائد افراد ہلاک
اس واقعہ کے بعد وہ دو تین ماہ تک فرار رہا اور آخر کار 31 جنوری کو جے سکھ پٹیل نے عدالت کے سامنے خود سپردگی اختیار کی۔ اس کے بعد اب جو ہے سوک پٹیل نے باقاعدہ ضمانت کی درخواست دی ہے۔ جس میں انہوں نے دفاع پیش کیا کہ وہ کافی عرصے سے جیل میں ہیں اور اس کیس میں ان کا کوئی براہ راست کردار یا وہ ملوث نہیں ہیں۔ تاہم درخواست گزار کی طرف سے متاثرین کے لیے معاوضہ کی مناسب رقم جمع کرا دی گئی ہے۔ اب جب کہ کیس کی تفتیش ختم ہو چکی ہے درخواست گزار کو جیل میں رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ملزم نے درخاست کی کہ لہٰذا ہائی کورٹ اسے ضمانت دے دے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل گجرات ہائی کورٹ نے موربی کے جھولتے پل حادثے کے معاملے پر خود سو موٹو مفاد عامہ کی رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔ جس میں اوریوا گروپ کی انتظامیہ کو متاثرین کے معاوضے کے لیے کل 14.62 کروڑ روپے جمع کرانے اور متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔