اسدالدین اویسی کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بھارتیہ ٹرائبل پارٹی کے ساتھ گجرات میں اتحاد کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔ قبل ازیں اسدالدین اویسی کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے ہفتے کے روز گجرات کی بھارتیہ ٹرائبل پارٹی (بی ٹی پی) کے ساتھ اتحاد کا عزم ظاہر کیا تھا اور آئندہ بلدیاتی انتخابات مل کر لڑنے کا وعدہ کیا تھا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے مہاراشٹر کے صدر امتیاز جلیل نے بی ٹی پی کے قومی صدر چھوٹو وساوا سے ملاقات کے بعد اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا۔ یہ معلومات ہفتے کے روز بی ٹی پی کے سربراہ چھوٹو وساوا نے دی۔ اے آئی آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے بھروچ ضلع کے جھگڑیا میں وساوا کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔
پارٹی آئندہ منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات مل کر لڑے گی۔ واضح رہے کہ حیدرآباد میں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی نے اے آئی ایم آئی ایم کو سخت مقابلہ دیا تھا جس کے بعد اویسی گجرات آنے کے لئے بے چین تھے۔
گجرات کی سیاست میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی دستک نے کانگریس کی نیند اڑادی ہے۔ بھارتیہ ٹرائبل پارٹی اور مجلس نے باہمی اتحاد کے ساتھ ریاست کے مسلم اور قبائلی ووٹ بینک پر اپنا دعویٰ پیش کردیا ہے۔
گجرات میں قبائلیوں اور مسلمانوں کو کانگریس کا روایتی ووٹ بینک سمجھا جاتا ہے۔ اس کی بنیاد پر سابق وزیر اعلیٰ مدھو سنگھ سولنکی نے اپنے دور میں گجرات میں سب سے زیادہ 144 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے حکومت تشکیل دی تھی۔
سولنکی کے 'کھام' (کے کشتریہ، ایچ ہریجن، اے آدیواسی اور ایم مسلم) تھیوری پر آج بھی گجرات میں بحث ہوتی ہے۔ بھارتیہ ٹرائبل پارٹی (بی ٹی پی) اور اے آئی ایم آئی ایم نے گجرات میں آئندہ انتخابات کے لئے کافی غوروفکر کے بعد اتحاد تشکیل دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ اتحاد کہاں تک کامیابی حاصل کرتا ہے۔