احمد آباد: گجرائی حکومت نے ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کے ڈسٹرب ایریا ایکٹ میں ترمیم کرنے کی بات کہی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ میں ڈسٹرب ایریا ایکٹ کے تعلق سے ایک رٹ پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں اکتوبر 2020 میں ڈسٹرب ایریا ایک ٹو میں کچھ ترامیم کر کے اور متنازعہ دفعات ڈال کر ریاستی حکومت کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں درخواست گزار نے دفعہ 3، 4 ، 5، 5 (اے)، 6 ، 6(اے)، 6 (بی) ،6،( سی)،6 (ُڈی) ،6 (ای) ،16 اے ،16 بی ، 16 سی ،16 ڈی کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا اور کہا کہ حکومت کی طرف سے کی گئی ترامیم امتیازی اور غیر منصفانہ تھی۔ اس معاملہ میں گجرات ہائی کورٹ نے اس سے قبل عظیم ڈسٹرب ایریا ایکٹ میں ترمیم کے تحت نوٹیفکیشن جاری کرنے پر روک لگا دی تھی اور حکومت سے جواب طلب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
Gujarat Disturbed Areas Act ڈسٹرب ایریا ایکٹ سے متعلق دانش قریشی سے خصوصی بات چیت
واضح ہے کہ احمد آباد، وڈودرا، بھروج، پنج محال، نرمدا سمیت شہروں میں ڈسٹرب ایریا ایکٹ نافذ کیا گیا ہے۔ اس سے متعلق حکومت کی طرف سے جاری متنازعہ نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی رٹس میں ہائی کورٹ کے سامنے دائر دیگر 13 مختلف رٹ درخواستوں میں ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کے عدم جواب پر برہمی کا اظہار کیا اور دو ہفتوں میں جواب جمع کرنے کی تاکید کی۔ غور طلب ہے کہ ڈسٹرب ایریا ایکٹ کے مطابق کوئی بھی مسلم غیر مسلم علاقے میں گھر یا جائداد نہیں خرید سکتا۔ اگر اسے کوئی پراپرٹی خریدنا ہے تو اسے سب سے پہلے کلیکٹر کی پرمیشن لینی ہوگی۔ اسی وجہ سے ڈسٹرب ایریا ایکٹ کی ترمیم شدہ دفعات کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔