احمدآباد: گجرات ہائی کورٹ کے وکیل اقبال شیخ نے کہا کہ گجرات میں گزشتہ 2018 سے ریگولر وقف بورڈ نہیں ہے۔ ہم نے ریگولر وقف بورڈ بنانے کے لیے گجرات ہائی کورٹ میں پٹیشن کی لگائی ہوئی ہے۔ اس سے پہلے جو کمیٹی بنائی گئی تھی سیکشن14 کے مطابق نہیں تھی۔ تمام ممبران کو حکومت کی جانب سے منتخب کئے گئے تھے۔ وہ صحیح نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ سیکشن 14 یہ کہتا ہے کہ اس میں کچھ ممبرز جو ہیں الیکٹیڈ ہوتے ہیں اور اس طرح کا وہ وقف بورڈ بنتا ہے الیکٹیڈ ممبرز کی تعداد نومینیٹ ممبر سے زیادہ ہونی چاہیے جس کی وجہ سے وہ امپلیمنٹری گورنمنٹ کے دباؤ کے بنا کام کر سکیں لیکن وقف بورڈ صحیح طریقے سے بنایا نہیں گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Indian Union Muslim League احمدآباد میں انڈین یونین مسلم لیگ کی رکن سازی مہم کا اہتمام
انہوں نے آگے کہا کہ پچھلے سال جو وقف بورڈ بنا تھا وہ وقف بورڈ کی سیکشن 14 جو ہے اس کے مطابق نہیں بنایا تھا وہ سارے کے سارے جو ممبرز تھے وہ گورنمنٹ کے نومینیٹڈ ممبرز تھے اس لیے ہمارا آبجیکشن تھا اس کو ڈزولو کرنا پڑا اور وقف بورڈ کے کچھ میمبران جو ہوتے ہیں وہ الیکٹیڈ ہوتے ہیں وہ الیکٹڈ الیکشن کے پروسیس کے بنا اپوائنٹ کیے گئے تھے جس سے برخاست کرنا پڑا ۔