ریاست گجرات کے شہر احمدآباد کی نئی حد بندی کا اعلان کردیا گیا ہے، لیکن اس حد بندی میں خاص طور سے پسماندہ علاقوں کو بہت غلط طریقے سے تقسیم کیا گیا، اور ان علاقوں کے دور دراز علاقوں کے وارڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
اس حد بندی میں ایک ویراٹ نگر وارڈ کی حد بندی کو تبدیل کرنے کا مطالبہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار مشرف راجپوت نے کیا۔
دراصل احمدآباد کا ویراٹ نگر وارڈ میں تقریباً 12 سے 15 ہزار کی آبادی نیشنل شاہراہ نمبر آٹھ کے اس پار رہتی ہے، یہاں کے مقامی لوگوں کو اس وارڈ کی اربن ہیلتھ سینٹر نیز کارپوریشن کی مسٹر آفس جانے میں بہت زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ یہ آفس تقریباً دو کلو میٹر دور ہے۔
اس لیے اب لوگ ویراٹ نگر کی حد بندی میں تبدیلی کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ایسے میں احمدآباد میونسپل کارپوریشن الیکشن میں ویراٹ نگر سیٹ پر عام آدمی پارٹی نے مشرف راجپوت کو اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لہٰذا ویراٹ نگر سیٹ پر مشرف راجپوت نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ویراٹ نگر وارڈ میں 12 ہزار کی بستی نیشنل ہائی وے نمبر آٹھ سے الگ ہے جس سے ان بارہ ہزار لوگوں کو کارپوریشن کی آفس جانے میں کئی ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کارپوریشن آفس جانے میں ایک آدمی کو 80 سے سو روپے کرایا ادا کرنا پڑتا ہے، وہ کہاں سے یہ کرایہ ادا کر پائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر عام آدمی پارٹی نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب لکھا ہے اور میمورنڈم بھی دیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس ویراٹ نگر وارڈ کی حد بندی کو تبدیل کیا جائے، اور کوئی آس پاس کے علاقوں میں 12 ہزار کہ بستی کو شامل کیا جائے تاکہ عوام کو آنے والے دنوں میں پریشانی سے نجات مل سکے۔