ETV Bharat / state

Bilkis Bano Case گجرات کانگریس کے تین مسلم اراکین اسمبلی نے صدر جمہوریہ کو لکھا خط

author img

By

Published : Aug 20, 2022, 12:00 PM IST

Updated : Aug 20, 2022, 12:30 PM IST

گجرات کانگریس کے اراکین غیاث الدین شیخ، جاوید پیرزادہ اور عمران کھیڑا والا نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے گجرات کے حکومت کے فیصلے پرصدر جمہوریہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے، اس خط میں بلقیس بانو کیس کے 11 ملزمین کی رہائی کا فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔ An appeal to the President for intervention in the case of Bilqis Bano

بلقیس بانو
بلقیس بانو

گجرات حکومت نے ریاست میں 2002 میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور 7 افراد کے قتل معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے 11 مجرمین کو رہا کر دیا ہے، اس معاملے پر گجرات کانگریس کے 3 مسلم اراکین اسمبلی نے صدر جمہوریہ کو خط لکھا ہے۔

An appeal to the President for intervention in the case of Bilqis Bano

گجرات سے کانگریس کے اراکین اسمبلی غیاث الدین شیخ، جاوید پیرزادہ اور عمران کھیڑا والا نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے گجرات کے حکومت کے فیصلے پرصدر جمہوریہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے، اس خط میں بلقیس بانو کیس کے 11 ملزمین کی رہائی کافیصلہ واپس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بلقیس بانو اجتماعی جنسی زیادتی معاملہ میں عمر قید کی سزا پانے والے تمام 11 ملزموں کو پیر کے روز گودھرا سب جیل سے رہا کر دیا گیا تھا. اس معاملے کی مخالفت کرتے ہوئےکانگریس کے اراکین نے اسمبلی نے صدر جمہوریہ کو خط لکھا ہے اور گجرات حکومت کے فیصلے پر مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے. اور 11 ملزمین کی رہائی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے صدر جمہوریہ کو خط میں لکھا ہے کہ کانگریس کے تینوں اراکین اسمبلی نے گجرات کی بی جے پی حکومت کے مجرموں کو رہا کرنے کے معاملے کو شرمناک قرار دیا ہے، انہوں نے لکھا ہے کہ جنہوں نے بے بس اور لاچار حاملہ خاتون بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی اور ان کے خاندان کے سات افراد کا قتل کیا ان کے مجرموں کو یوم آزادی کے عظیم موقع پر رہا کرکے اور ان قصورواروں کو معاف کرکے گجرات حکومت نے اپنی منشا ظاہر کردی ہے ، انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے لئے یہ فیصلہ مایوس کن ہے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ آپ بھی ایک خاتون ہیں اور خواتین کے درد اور دکھ کو اچھی طرح سمجھ سکتی ہیں، بلقیس بانو پانچ ماہ کی حاملہ تھیں جب ان کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی ، پھر ان کی تین سالہ بیٹی سمیت خاندان کے 7 افراد کو ان کی آنکھوں کے سامنے قتل کر دیا گیا تھا، ایسے مجرموں کو کیفر کردار تک پہونچانا چاہیے، اس کے برعکس گجرات حکومت نے ایسے گھناؤنے جرائم کے مجرم کو معاف کر دیا اور حیران کن بات یہ ہے کہ بنیاد پرست نظریات کے حامل لوگ ایسے مجرموں کی رہائی پر جشن منا رہے ہیں، اور ان کی عزت افزائی کر رہے ہیں جو کہ ایک غیر انسانی فعل ہے، گجرات حکومت کے اس اقدام کو روکنے کی ضرورت ہے ،نہیں تویہ ایک خطرناک روایت بن جائے گی۔

خط میں مزید لکھا ہے کہ جب ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی خواتین کو احترام دینے کی بات کرتے ہیں، جب کہ ان کی اپنی ریاست گجرات کی بی جے پی حکومت نے اجتماعی عصمت دری کے ملزمین کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا کیا۔

مزید پڑھیں:گجرات فساد کی متاثرہ بلقیس بانو سے خصوصی بات چیت

خط میں مزید لکھا ہے کہ اس لئے ہم گجرات کے تینوں اراکین اسمبلی آپ سے دردمندانہ اپیل کر رہے ہیں کہ اس معاملے میں مداخلت کرے اور گجرات کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔

گجرات حکومت نے ریاست میں 2002 میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور 7 افراد کے قتل معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے 11 مجرمین کو رہا کر دیا ہے، اس معاملے پر گجرات کانگریس کے 3 مسلم اراکین اسمبلی نے صدر جمہوریہ کو خط لکھا ہے۔

An appeal to the President for intervention in the case of Bilqis Bano

گجرات سے کانگریس کے اراکین اسمبلی غیاث الدین شیخ، جاوید پیرزادہ اور عمران کھیڑا والا نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے گجرات کے حکومت کے فیصلے پرصدر جمہوریہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے، اس خط میں بلقیس بانو کیس کے 11 ملزمین کی رہائی کافیصلہ واپس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بلقیس بانو اجتماعی جنسی زیادتی معاملہ میں عمر قید کی سزا پانے والے تمام 11 ملزموں کو پیر کے روز گودھرا سب جیل سے رہا کر دیا گیا تھا. اس معاملے کی مخالفت کرتے ہوئےکانگریس کے اراکین نے اسمبلی نے صدر جمہوریہ کو خط لکھا ہے اور گجرات حکومت کے فیصلے پر مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے. اور 11 ملزمین کی رہائی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے صدر جمہوریہ کو خط میں لکھا ہے کہ کانگریس کے تینوں اراکین اسمبلی نے گجرات کی بی جے پی حکومت کے مجرموں کو رہا کرنے کے معاملے کو شرمناک قرار دیا ہے، انہوں نے لکھا ہے کہ جنہوں نے بے بس اور لاچار حاملہ خاتون بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی اور ان کے خاندان کے سات افراد کا قتل کیا ان کے مجرموں کو یوم آزادی کے عظیم موقع پر رہا کرکے اور ان قصورواروں کو معاف کرکے گجرات حکومت نے اپنی منشا ظاہر کردی ہے ، انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے لئے یہ فیصلہ مایوس کن ہے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ آپ بھی ایک خاتون ہیں اور خواتین کے درد اور دکھ کو اچھی طرح سمجھ سکتی ہیں، بلقیس بانو پانچ ماہ کی حاملہ تھیں جب ان کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی ، پھر ان کی تین سالہ بیٹی سمیت خاندان کے 7 افراد کو ان کی آنکھوں کے سامنے قتل کر دیا گیا تھا، ایسے مجرموں کو کیفر کردار تک پہونچانا چاہیے، اس کے برعکس گجرات حکومت نے ایسے گھناؤنے جرائم کے مجرم کو معاف کر دیا اور حیران کن بات یہ ہے کہ بنیاد پرست نظریات کے حامل لوگ ایسے مجرموں کی رہائی پر جشن منا رہے ہیں، اور ان کی عزت افزائی کر رہے ہیں جو کہ ایک غیر انسانی فعل ہے، گجرات حکومت کے اس اقدام کو روکنے کی ضرورت ہے ،نہیں تویہ ایک خطرناک روایت بن جائے گی۔

خط میں مزید لکھا ہے کہ جب ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی خواتین کو احترام دینے کی بات کرتے ہیں، جب کہ ان کی اپنی ریاست گجرات کی بی جے پی حکومت نے اجتماعی عصمت دری کے ملزمین کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا کیا۔

مزید پڑھیں:گجرات فساد کی متاثرہ بلقیس بانو سے خصوصی بات چیت

خط میں مزید لکھا ہے کہ اس لئے ہم گجرات کے تینوں اراکین اسمبلی آپ سے دردمندانہ اپیل کر رہے ہیں کہ اس معاملے میں مداخلت کرے اور گجرات کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔

Last Updated : Aug 20, 2022, 12:30 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.