احمد آباد: پاکستان کی جیل میں قید ہندوستانی ماہی گیروں کے کئی گروپوں کی جیل سے رہائی کے بعد آج صبح واگھا بارڈر سے گجرات کے شہر احمدآباد پہنچے۔ چار سال بعد ماہی گیروں نے اپنے وطن میں قدم رکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔ گجرات کے شہروں وڈودرا میں ٹرین کے ذریعے ماہی گیروں کے گروپ کی آمد پر وزیر راگھو جی پٹیل سمیت قائدین نے ماہی گیروں کا استقبال کیا۔ ان ماہی گیروں نے پاکستان کی جیل میں کورونا کا اہم وقت گزارا ہے۔ چار سال بعد وہ اپنے وطن لوٹے ہیں جس پر ماہی گیروں کی فیملی اور گجرات حکومت خوشی منا رہی ہے۔
دراصل بحر عرب میں ہندوستانی ماہی گیر جب مچھلی پکڑتے وقت بارڈر کراس کرتے ہیں تب انہیں پاکستانی اہلکار گرفتار کرلیتے ہیں اور جیل میں بند کرکے ان پر مقدمہ چلاتے ہیں۔ ہندوستانی سمندری حدود میں پکڑے گئے زیادہ تر ماہی گیروں کو کراچی کی قریب لاٹی جیل میں رکھا گیا تھا۔ گجرات حکومت پاکستان کی جیلوں میں بند ماہی گیروں کی رہائی کے لیے مرکزی حکومت سے مسلسل درخواست کر رہی تھی۔ ان کوششوں کے نتیجے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے پاکستان میں بھارتی ماہی گیروں کو رہا کرنے کی سفارتی کوششیں کامیاب ہوئیں اور پاکستان کے حکام نے 198 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کے جیلوں سے رہا ہونے والے ماہی گیروں میں گجرات کے 184، آندھراپردیش کے تین، دیوان کے چار، مہاراشٹر کے 5 اور اترپردیش کے 2 ماہی گیر شامل ہیں۔ گجرات کے 184 لوگوں میں ضلع گیر سومناتھ کے 152 دیو بھومی دوارکا سے 22، جام نگر، جوناگڑھ، ولساڑ اور نوساری سے ایک اور پور بندر کے 5 ماہی گیروں کو پاکستان کی جیل سے رہا کیا گیا ہے۔