ذرائع کے مطابق کنگن میں انتظامیہ کی جانب سے 28 کروڑ روپیے کی لاگت سے 100 بیڈز پر مشتمل زچہ بچہ ہسپتال پر سنہ 2007 میں کام شروع کیا گیا، تاکہ کنگن اور گاندربل سے ملحقہ علاقوں کی زچگی میں مبتلا خواتین کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 15 برس کا عرصہ بیت گیا، لیکن ہسپتال کو اب تک شروع نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے زچگی والی خواتین کو دیگر ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ کروڑوں روپیے کی لاگت سے ہسپتال کی عمارت پر کام شروع کیا گیا تھا تاکہ سب ضلع کی وسیع آبادی کے ساتھ ساتھ امرناتھ یاتری اور سرینگر لیہہ شاہراہ پر سفر کرنے والے لوگوں کے لیے بہتر طبی سہولیات فراہم ہوسکے'۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'بلڈنگ کا کام کافی وقت پہلے مکمل ہوا ہے اب دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے یہ بھی خستہ حالی کا شکار ہے۔ لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ 'ہسپتال کی تکمیل میں اقدامات کئے جائیں تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے'۔