گاندربل: جموں کشمیر پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو لیڈران کو گرفتار کیا ہے، جنہوں نے اپنی ہی پارٹی کارکن سے مبینہ طور پر نو لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چھندنہ گاندربل سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کارکن بشیر احمد بھٹ نے گاندربل ہوٹل میں مشترکہ قیام کے دوران ان دونوں سینیئر لیڈران پر 9 لاکھ روپے لوٹنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے بی جے پی کے کئی لیڈران کو گاندربل ضلع کے ہوٹل نمروز میں حفاظتی مقاصد کے لیے ٹھہرا تھا۔ BJP Leader Con Party Worker in Ganderbal
بشیر آحمد نے بتایا کہ" قیام کے دوران میں نے اپنی چیک بک سے ایک چک کھو دی۔ ابتدائی طور پر میں نے محسوس نہیں کیا کہ چیک بک سے ایک چک غائب ہے۔ میں نے ڈریم 11 گیم میں 1 کروڑ کی رقم جیتی تھی۔ پیسے میرے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہوئے تھے اور میں نے بہت کم رقم خرچ کی تھی۔" انہوں نے کہا کہ 15 جولائی کو مجھے بینک سے ایک ایس ایم ایس کے ذریعے معلوم ہوا کہ میرے بینک اکاؤنٹ سے 9 لاکھ 5 ہزار کی رقم ڈیبٹ ہو گئی۔ اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن گاندربل میں ایف آئی آر نمبر 199/2022 درج کیا ہے۔
تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ طارق احمد زرگر اور ظہور احمد گنائی جو دونوں بی جے پی لیڈر ہیں نے بشیر احمد سے نو لاکھ کی چیک چرا لی تھی۔ پولیس کے مطابق دونوں افراد نے چیک چرا کر 9 لاکھ کا سونا جموں کے سنہار سے خریدا تھا۔ پولیس نے دونوں افراد کو حراست میں لیا اور ان کے قبضے سے نو لاکھ مالیت کا سونا بھی برآمد کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے ضلع صدر غلام حسن نے کہا کہ پارٹی نے الگ سے اس کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور کسی بھی جرم میں ملوث پائے جانے والے رہنماؤں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دونوں افراد پر جرم ثابت ہوتا ہے تو انہیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔