گاندربل: سینٹرل یونیورسٹی کشمیر میں شعبہ قانون کے زیر اہتمام اور ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے تعاون سے ’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ کے سلسلے میں لیگل ایڈ کلینک کا افتتاح عدالت عالیہ کے جسٹس علی محمد ماگرے نے کیا۔
انہوں نے معاشرے کے غریب اور کمزور طبقات کو قانونی خدمات کی فراہمی میں طلبا کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور قانون کی طالبات کو اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اس موقع پر انہوں نے سامعین کے سامنے اپنے دور طالب علمی اور جج بننے کے ذاتی تجربے حاضرین کو بتایا۔
انہوں نے اس طرح کے اقدام کے لیے سنٹرل یونیورسٹی کشمیر انتظامیہ کو مبارکباد دی۔
مزید پڑھیں: Makhan Lal Bindroo: سارا کشمیر ماکھن لال بندرو کی ہلاکت سے ماتم کناں
پاکستان میں شدید زلزلہ، 20 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی
وائس چانسلر پروفیسر معراج دین میر نے اپنے صدارتی خطاب میں قیدیوں کے حقوق کے تحفظ میں لیگل ایڈ کلینک کی خدمات کو اُجاگر کیا اور کہا کہ یہ کس طرح پسماندہ اور کمزور لوگوں کو بااختیار بنا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: این سی بی، بی جے پی کے اشارے پر کام کررہی: نواب ملک
انہوں نے کہا کہ قانونی آگاہی فراہم کرنا انصاف تک فوری اور موثر رسائی کو یقینی بنانے کی طرف پہلا قدم ہے۔ ہندوستان اور خاص طور پر جموں و کشمیر میں قانونی خدمات کے حکام کے کردارکو اجاگر کرتے ہیں۔