ETV Bharat / state

گاندربل: ’تین ماہ کے دوران گھریلو تشدد کے سینکڑوں معاملات حل‘ - بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ

گاندربل زنانہ پولیس اسٹیشن کی ایس ایچ او نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران انہوں نے گھریلو تشدد سمیت جہیز وغیرہ کے قریب تین سو معاملات حل کیے ہیں۔

گاندربل: ’تین ماہ کے دوران گھریلو تشدد کے سینکڑوں معاملات حل‘
گاندربل: ’تین ماہ کے دوران گھریلو تشدد کے سینکڑوں معاملات حل‘
author img

By

Published : Sep 1, 2021, 7:21 PM IST

جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں خواتین کے لیے علاحدہ پولیس اسٹیشن قائم کرنے کی ہدایات کے بعد وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں بھی قریب چار برس قبل زنانہ پولیس اسٹیشن قائم کیا گیا جہاں گھریلو تشدد سمیت خواتین سے متعلق معاملات درج کیے جاتے ہیں۔

گاندربل: ’تین ماہ کے دوران گھریلو تشدد کے سینکڑوں معاملات حل‘

گاندربل میں قائم زنانہ پولیس اسٹیشن کی ایس ایچ او (اسٹیشن ہاؤس آفیسر) نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے گزشتہ تین ماہ کے دوران گھریلو تشدد سمیت جہیز وغیرہ کے قریب تین سو معاملات حل کیے ہیں۔

خاتون پولیس آفیسر نے کہا کہ زیادہ تر گھریلو تشدد، زوجین کے مابین اختلاف اور جہیز کی ڈیمانڈ کرنے کے معاملات درج کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ زیادہ تر معاملات بدگمانی اور معمولی اختلاف کی وجہ سے خواہ مخواہ پیچیدہ بن جاتے ہیں۔ ان کے مطابق وہ فریقین کو پولیس اسٹیشن بلاکر ان کی کاؤنسلنگ کرتی ہیں جس کے بعد باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات حل کیے جاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اکثر و بیشتر معاملات پولیس اسٹیشن میں ہی باہمی افہام و تفہیم سے حل کیے جاتے ہیں جس سے بیشتر افراد عدالتوں کے چکر کاٹنے سے بچ جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں؛ گاندربل میں تلاشی کارروائی کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود بر آمد

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے وزیراعظم کا نعرہ ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ کا نعرہ خواتین کو بااختیار بنانے میں ہے، انہیں اپنے حقوق دلانے اور ان کی صحیح معنوں میں رہنمائی اور کاؤنسلنگ کرنے میں ہے۔

خاتون پولیس افسر نے مزید کہا کہ بعض خواتین مختلف وجوہات کی بنا پر پولیس اسٹیشن نہیں آپاتیں، ایسی خواتین کے لیے پولیس کی جانب سے خصوصی ہیلپ لائن نمبر مشتہر کیے گئے ہیں جب کہ ان کے مطابق وہ ذاتی طور پر بھی خواتین کی مدد کے لیے ہمیشہ مستعد اور دستیاب رہتی ہیں۔

جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں خواتین کے لیے علاحدہ پولیس اسٹیشن قائم کرنے کی ہدایات کے بعد وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں بھی قریب چار برس قبل زنانہ پولیس اسٹیشن قائم کیا گیا جہاں گھریلو تشدد سمیت خواتین سے متعلق معاملات درج کیے جاتے ہیں۔

گاندربل: ’تین ماہ کے دوران گھریلو تشدد کے سینکڑوں معاملات حل‘

گاندربل میں قائم زنانہ پولیس اسٹیشن کی ایس ایچ او (اسٹیشن ہاؤس آفیسر) نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے گزشتہ تین ماہ کے دوران گھریلو تشدد سمیت جہیز وغیرہ کے قریب تین سو معاملات حل کیے ہیں۔

خاتون پولیس آفیسر نے کہا کہ زیادہ تر گھریلو تشدد، زوجین کے مابین اختلاف اور جہیز کی ڈیمانڈ کرنے کے معاملات درج کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ زیادہ تر معاملات بدگمانی اور معمولی اختلاف کی وجہ سے خواہ مخواہ پیچیدہ بن جاتے ہیں۔ ان کے مطابق وہ فریقین کو پولیس اسٹیشن بلاکر ان کی کاؤنسلنگ کرتی ہیں جس کے بعد باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات حل کیے جاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اکثر و بیشتر معاملات پولیس اسٹیشن میں ہی باہمی افہام و تفہیم سے حل کیے جاتے ہیں جس سے بیشتر افراد عدالتوں کے چکر کاٹنے سے بچ جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں؛ گاندربل میں تلاشی کارروائی کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود بر آمد

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے وزیراعظم کا نعرہ ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ کا نعرہ خواتین کو بااختیار بنانے میں ہے، انہیں اپنے حقوق دلانے اور ان کی صحیح معنوں میں رہنمائی اور کاؤنسلنگ کرنے میں ہے۔

خاتون پولیس افسر نے مزید کہا کہ بعض خواتین مختلف وجوہات کی بنا پر پولیس اسٹیشن نہیں آپاتیں، ایسی خواتین کے لیے پولیس کی جانب سے خصوصی ہیلپ لائن نمبر مشتہر کیے گئے ہیں جب کہ ان کے مطابق وہ ذاتی طور پر بھی خواتین کی مدد کے لیے ہمیشہ مستعد اور دستیاب رہتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.