وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے نالہ سندھ سے چار روز کے بعد سرینگر سے تعلق رکھنے والے نوجوان راشد خان کی لاش کو بازیاب کیا گیا۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز تین نوجوان کچپارا کنگن کے مقام پر پاور ہاؤس کی کنال میں ڈوب گئے تھے جن میں سے ایک اسی وقت نکلنے میں کامیاب ہوا تھا جبکہ دو نوجوان پانی کے بہاؤ میں چلے گئے جس کے بعد پولیس ایس ڈی آر ایف اور مقامی نوجوانوں کی کڑی محنت اور مشقت کے بعد ایک نوجوان زاہد فاروق کی لاش کو دوسرے روز نکلا لیا گیا۔ تاہم آج صبح ایک اور نوجوان جس کی شناخت راشد خان کے بطور ہوئی ہے کی لاش کو بازیاب کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق تینوں نوجوان سیرو تفریح کے لیے لئے کنگن پارک میں آئے تھے جہاں وہ شدت کی گرمی سے راحت پانے کے لیے پاس کی کنال میں نہانے کے لیے آتے تھے تاہم بدقسمتی کی وجہ سے دو نوجوان پانی میں چلے گئے جس کی وجہ سے دو نوجوان ڈوب گئے تھے۔
واضح رہے کہ گاندربل ضلع انتظامیہ نے نالہ سندھ میں تیراکی اور نہانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
چیئرمین ڈی ڈی ایم اے گاندربل کے ذریعہ جاری کردہ حکم نامے کے مطابق' نالہ سندھ میں نہاتے / تیراکی کرتے ہوئے ڈوبنے کے واقعات کی وجہ سے قیمتی جانوں کے ضائع ہونے کے پیش نظر اور احتیاطی تدابیر کے ایک حصے کے طور پر نالہ سندھ میں تیراکی / نہانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔